معارف الحدیث - کتاب الطہارت - حدیث نمبر 469
عَنِ عَبْدِاللهِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ « يَغْتَسِلُ يَوْمَ الْفِطْرِ وَيَوْمَ الْأَضْحَى » (رواه ابن ماجه)
عید کے دن کا غسل
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ عید الفطر اور عید الاضحی کے دن غسل فرمایا کرتے تھے۔ (سنن ابن ماجہ)

تشریح
عید الفطر اور عید الاضحی کے دن غسل کرنا اور حسب توفیق اچھا، صاف ستھرا لباس پہننا اور خوشبو استعمال کرنا، امت کی ان متوارث اعمال میں سے ہے جن کا رواج بلا شبہ قرن اول سے چلا آ رہا ہے، اس لیے اس میں شبہ نہیں کیا جا سکتا کہ امت کو اس کی تعلیم و ہدایت رسول اللہ ﷺ کے ارشاد یا عمل ہی سے ملی ہے، لیکن ان چیزوں کے بارہ میں جو روایاتکتب حدیث میں ملتی ہیں محدثین کے اصول تنقید کے مطابق ان سب کی سندوں میں ضعف ہے، حضرت عبداللہ بن عباس کی یہ روایت جو سنن ابن ماجہ کے حوالہ سے یہاں درج کی گئی ہے اس کی سند بھی ضعیف ہے، یہ ایک مثال ہے اس حقیقت کی کہ بعض روایات کی سندوں میں اصطلاحی ضعف ہوتا ہے لیکن ان کا مضمون صحیح اور ثابت ہوتا ہے۔ پس اگر کسی حدیث کی سند میں محدثین کے نزدیک ہو لیکن اس کا مضمون شواہد و قرائن سے صحیح ثابت ہوتا ہو تو وہ " صحیح حدیث " ہی کی طرح حجت اور قابل قبول ہو گی۔
Top