معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 497
عَنْ عَائِشَةَ ، ‏‏‏‏‏‏قَالَتْ : ‏‏‏‏ " كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُصَلِّي الصُّبْحَ ، فَتَنْصَرِفُ النِّسَاءُ مُتَلَفِّعَاتٍ بِمُرُوطِهِنَّ مَا يُعْرَفْنَ مِنَ الْغَلَسِ". (رواه البخارى ومسلم)
وقت فجر کےبارے میں
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ صبح کی نماز (ایسے وقت) پڑھا کرتے تھے کہ عورتیں (نماز سے فارغ ہو کر اپنی چادروں میں لپٹی واپس جاتی تو اندھیرے کی وجہ سے پہچانی نہ جا سکتیں۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ فجر کی نماز سویرے ایسے وقت میں پڑھتے تھے کہ نماز ختم ہونے کے بعد بھی اتنا اندھیرا رہتا تھا کہ مسجد سے اپنے گھر کو واپس جانے والی کواتین کو جو اپنی چادروں میں لپٹی لپٹائی ہوتی تھیں ان کا کوئی جاننے پہچاننے والا ان کے قد و قامت اور انداز رفتار سے پہچان نہیں سکتا تھا۔
Top