معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 503
عَنْ أَنَسِ قَالَ : ‏‏‏‏ قَالَ رَسُوْلُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ " مَنْ نَسِيَ صَلَاةً ، ‏‏‏‏‏‏أَوْ نَامَ عَنْهَا ، ‏‏‏‏‏‏فَكَفَّارَتُهَا أَنْ يُصَلِّيَهَا إِذَا ذَكَرَهَا". (رواه البخارى ومسلم)
سونے یا بھول جانے کی وجہ سے نماز قضا ہوجائے تو .....
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جو کوئی نماز کو بھول جائے یا نماز کے وقت میں سوتا رہ گیا تو اس کا کفارہ یہ ہے کہ جب یاد آئے یا سو کے اٹھے اسی وقت پڑھ لے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ جب سو کر اٹھے یا بھول جانے کی صورت میں جس وقت یاد آئے اسی وقت بلا تاخیر نماز پڑھ لے اس صورت میں وہ نماز ادا ہی کے حکم میں ہو گی اور اس شخص کو کوئی گناہ نہیں ہو گا۔ بعض سفروں میں رسول اللہ ﷺ کو خود یہ واقعہ پیش آیا کہ رات کے بیشتر حصہ میں آپ ﷺ اور آپ ﷺ کے رفقاء چلتے رہے، اس کے بعد کچھ آرام کر لینے کے ارادے سے لیٹ گئے اور حضرت بلالؓ نے خود جاگتے رہنے اور فجر کے لیے جگانے کی ذمہ داری لے لی۔ لیکن تقدیر الٰہی کہ صبح صادق کے بالکل قریب خود حضرت بلالؓ کی آنکھ لگ گئی اور سب سوتے رہ گئے۔ یہاں تک کہ سورج نکل آیا، سب سے پہلے رسول اللہ ﷺ کی آنکھ کھلی، پھر سب لوگ گھبرا کر اٹھے، سب کو نماز کا وقت نکل جانے کا اس دن بہت رنج اور صدمہ تھا، آنحضرت ﷺ نے اذان دلوا کر جماعت سے نماز پڑھی اور فرمایا کہ سوتے ہوئے نماز کا وقت نکل جانے سے گناہ نہیں ہوتا۔ گناہ اور جرم جب ہے جب آدمی جاگتے ہوئے اور دانستہ نماز قضا کر دے۔
Top