معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 517
عَنْ مُعَاوِيَةُ قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : « الْمُؤَذِّنُونَ أَطْوَلُ النَّاسِ أَعْنَاقًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ » (رواه مسلم)
اذان اور موذنوں کی فضیلت
حضرت معاویہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے خود سنا ہے آپ ﷺ فرماتے تھے کہ اذان کہنے والے قیامت کے دن دوسرے سب لوگوں کے مقابلے میں دراز گردن (یعنی سربلند) ہوں گے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
حدیث کے الفاظ " أَطْوَلُ النَّاسِ أَعْنَاقًا " کا لفظی ترجمہ تو دراز گردن ہی ہے لیکن شارحین نے اس کے کئی مطلب بیان کئے ہیں، اس عاجز کے نزدیک اس سے مراد ان کی سربلندی ہے۔ اور قیامت میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے ان کو یہ امتیاز اسی طرح حاصل ہو گا جیسا کہ آگے آنے والی حدیث مین ان کا یہ امتیاز بھی بتایا گیا ہے کہ وہ قیامت کے دن مشک کے ٹیلوں پر ہوں گے۔
Top