معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 520
عَنْ جَابِرٍ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ الْمُؤَذِّنِيْنَ وَالْمُلَبِّيْنَ يَخْرُجُوْنَ مِنْ قُبُوْرِهِمْ ، يُؤَذِّنُ الْمُؤَذِّنُ ، وَيُلَبِّي الْمُلَبِّيُ. (رواه الطبرانى فى الاوسط)
اذان اور موذنوں کی فضیلت
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اذان کہنے والے اور تلبیہ پڑھنے والے اپنی قبروں سے اس حال میں نکلیں گے کہ اذان کہنے والے اذان پکارتے ہوں گے اور تلبیہ پڑھنے والے تلبیہ کی صدا بلند کرتے ہوں گے۔ (معجم اوسط للطبرانی)

تشریح
اذان اور موذنوں کی جو غیر معمولی فضیلتیں ان حدیثوں میں بیان فرمائی گئی ہیں ان کا راز یہی ہے کہ اذان ایمان و اسلام کا شعار اور اپنے معنی و ترتیب کے لحاظ سے دین کی نہایت بلیغ اور جامع دعوت و پکار ہے اور موذن اس کا داعی اور گویا اللہ تعالیٰ کا نقیب اور منادی ہے۔ افسوس آج ہم مسلمانوں نے اس حقیقت کا بولکل بھلا دیا ہے اور اذان کہنا ایک حقیر پیشہ بن گیا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہمارے اس عظیم ترین اجتماعی گناہ کو معاف فرمائے اور توبہ و اصلاح کی ہمیں توفیق دے۔
Top