معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 539
عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ جَدِّهِ ، قَالَ : « نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ تَنَاشُدِ الأَشْعَارِ فِي الْمَسْجِدِ ، وَعَنِ البَيْعِ وَالاِشْتِرَاءِ فِيهِ ، وَأَنْ يَتَحَلَّقَ النَّاسُ فِيهِ يَوْمَ الجُمُعَةِ قَبْلَ الصَّلاَةِ فِي الْمَسْجِدِ. (رواه ابوداؤد والترمذى)
مسجدوں میں شعر بازی اور خرید و فروخت کی ممانعت
عمرو بن شعیب روایت کرتے ہیں اپنے والد شعیب سے اور وہ روایت کرتے ہیں اپنے دادا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ سے کہ رسول اللہ ﷺ نے مسجدوں میں شعر بازی کرنے سے اور خرید و فروخت کرنے سے منع فرمایا ار اس سے بھی منع فرمایا کہ جمعہ کے دن مسجد میں نماز سے پہلے لوگ اپنے حلقے بنا بنا کر بیٹھیں۔ (سنن ابی داؤد، جامع ترمذی)

تشریح
مسجدوں کی دینی عظمت کا یہ بھی حق ہے کہ جو مشغلے اللہ کی عبادت سے اور دین سے قریبی تعلق نہ رکھتے ہوں وہ اگرچہ فی نفسہ جائز ہوں (خواہ کاروباری ہوں جیسے تجارت سودا گری یا تفریحی ہوں جیسے مشاعرے اور ادبی مجلسیں) مسجدیں ان کے لیے استعمال نہ کی جائیں۔ مسجد میں شعر بازی اور خرید و فروخت کی ممانعت کی بنیاد یہی ہے حدیث کا آخری جز جو جمعہ کے دن سے متعلق ہے اس کا منشاء اور مطلب بظاہر یہ ہے کہ جو لوگ جمعہ کے دن نماز کے لیے پہلے سے مسجد پہنچ جائیں (جس کی خود حدیثوں میں ترغیب دی گئی ہے) ان کو چاہیے کہ وہ نماز تک یکسوئی کے ساتھ ذکر و عبادات اور دعا جیسے اشغال میں مشغول رہیں اپنے الگ الگ حلقے اور مجلسیں قائم نہ کریں۔ واللہ اعلم۔
Top