معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 565
عَنْ جَابِرٍ قَامَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيُصَلِّىْ فَجِئْتُ حَتَّى قُمْتُ عَنْ يَسَارِهِ فَأَخَذَ بِيَدِي فَأَدَارَنِي حَتَّى أَقَامَنِي عَنْ يَمِينِهِ ، ثُمَّ جَاءَ جَبَّارُ بْنُ صَخْرٍ فَقَامَ عَنْ يَسَارِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَخَذَ بِيَدَيْنَا جَمِيعًا ، فَدَفَعَنَا حَتَّى أَقَامَنَا خَلْفَهُ. (رواه مسلم)
جب ایک یا دو مقتدی ہوں تو کس طرح کھڑے ہوں
حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ (ایک دفعہ) رسول اللہ ﷺ نماز کے لئے کھڑے ہوئے۔ (یعنی آپ ﷺ نے نماز شروع فرمائی) اتنے میں میں آ گیا اور (نیت کر کے) آپ ﷺ کے بائیں جانب کھڑا ہو گیا، آپ ﷺ نے میرا ہاتھ پکڑا اور اپنے پیچھے کی جانب سے مجھے گھما کے اپنی داہنی جانب کھڑا کر لیا، پھر اتنے میں جبار بن صخرا آ گئے، وہ نیت کر کے آپ ﷺ کی بائیں جانب کھڑے ہو گئے، تو آپ ﷺ نے ہم دونوں کے ہاتھ پکڑ کے پیچھے کی جانب کر دیا اور پیچھے کھڑا کر لیا۔ (صحیح مسلم)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوا کہ جب امام کے ساتھ صرف ایک مقتدی ہو تو اس کو امام کی داہنی جانب کھڑا ہونا چاہئے، اور اگر وہ غلطی سے بائیں جانب کھڑا ہو جائے تو امام کو چاہئے کہ اس کو داہنی جانب کر لے، اور جب کوئی دوسرا مقتدی آ کر شریک ہو جائے تو امام کو آگے اور ان دونوں کو صف بنا کر پیچھے کھڑا ہونا چاہئے۔
Top