معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 570
عَنْ عَبْدِاللهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ أَمَّ قَوْمًا فَلْيَتَّقِ اللهَ وَلِيَعْلَمْ أَنَّهُ ضَامِنٌ مَسْؤُوْلٌ لِمَا ضَمِنَ ، وَإِنْ أَحْسَنَ كَانَ لَهُ مِنَ الْأَجْرِ مِثْلُ أَجْرِ مَنْ صَلَّى خَلْفَهُ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَّنْقُصَ مِنْ أُجُوْرِهِمْ شَيْئًا ، وَمَا كَانَ مِنْ نَقْصٍ فَهُوَ عَلَيْهِ. (رواه الطبرانى فى الاوسط (كنز العمال)
امام کی ذمہ داری اور مسئولیت
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: جو شخص جماعت کی امامت کرے اس کو چاہئے کہ خدا سے ڈرے اور یقین رکھے کہ وہ مقتدیوں کی نماز کا بھی ضامن یعنی ذمہ دار ہے اور اس سے اس ذمہ داری کے بارے میں بھی سوال ہو گا، اگر اس نے اچھی نماز پڑھائی تو پیچھے نماز پڑھنے والے سب مقتدیوں کے مجموعی ثواب کے برابر اس کو ثواب ملے گا بغیر اس کے کہ مقتدیوں کےک ثواب میں کوئی کمی کی جائے، اور نماز میں جو نقص اور قصور رہا ہو گا اس کا بوجھ تنہا امام پر ہو گا۔ (معجم اوسط للطبرانی)
Top