معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 573
عَنْ أَبِىْ قَتَادَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « إِنِّي لَأَدْخُلُ فِي الصَّلاَةِ ، فَأُرِيدُ إِطَالَتَهَا ، فَأَسْمَعُ بُكَاءَ الصَّبِيِّ ، فَأَتَجَوَّزُ مِمَّا أَعْلَمُ مِنْ شِدَّةِ وَجْدِ أُمِّهِ مِنْ بُكَائِهِ » (رواه البخارى)
مقتدیوں کی رعایت
حضرت ابو قتادہ انصاری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: (کبھی ایسا ہوتا ہے کہ) میں نماز شروع کرتا ہوں اور میرا ارادہ کچھ طویل پڑھنے کا ہوتا ہے، پھر میں کسی بچے کے رونے کی آواز سُن لیتا ہوں تو نماز میں اختصار کر دیتا ہوں۔ کیوں کہ میں جانتا ہوں کہ اس کے رونے کی آوز سے اس کی ماں کا دل کتنا زیادہ پریشان ہو گا۔ (صحیح بخاری)

تشریح
رسول اللہ ﷺ کے اس ارشاد کا مطلب یہ ہے کہ نماز پڑھانے کی حالت میں جب کسی بچے کے رونے کی آواز میرے کان میں آ جاتی ہے تو میں اس خیال سے کہ شاید اس بچے کی ماں جماعت میں شریک ہو اور اس کے رونے سے اس کا دل پریشان ہو رہا ہو، میں نماز مختصر پڑھ کے جلدی ختم کر دیتا ہوں۔
Top