معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 628
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " إِذَا قَالَ الإِمَامُ : سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ، فَقُولُوا : اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الحَمْدُ ، فَإِنَّهُ مَنْ وَافَقَ قَوْلُهُ قَوْلَ المَلاَئِكَةِ ، غُفِرَ لَهُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِهِ " (رواه البخارى ومسلم)
قومہ اور جلسہ
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب امام (رکوع سے اٹھتے ہوئے) کہے سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ (اللہ نے سنی اس بندہ کی جس نے اس کی حمد کی) تو تم (مقتدی لوگ) کہو اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الحَمْدُ (اے اللہ! ہمارے پروردگار تیرے ہی لئے ساری حمد و ستائش ہے) تو جس کا کہنا ملائکہ کے کہنے کے موافق ہو گا اس کے پچھلے سارے گناہ معاف کر دئیے ج ائیں گے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
رکوع اور سجدے کے درمیان قومہ کا حکم ہے، اور اسی طرح ایک رکعت کے دو سجدوں کے درمیان جلسہ مشروع ہے، ان دونوں کے بارے میں رسول اللہ ﷺ کی ہدایت اور آپ ﷺ کا معمول ذیل کی حدیثوں میں پڑھئے۔ تشریح ..... نماز باجماعت میں جب امام رکوع سے اٹھتے ہوئے سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کہتا ہے تو اللہ کے فرشتے بھی، اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الحَمْدُ کہتے ہیں اس حدیث میں رسول اللہ ﷺ نے امام کے پیچھے نماز پڑھنے والوں کو حکم دیا ہے کہ اس موقع پر وہ بھی یہی کلمہ کہا کریں اور فرمایا ہے کہ جن لوگوں کا یہ کلمہ فرشتوں کے کلمہ کے موافق اورمطابق ہو گا اس کلمہ کی برکت سے ان کے پچھلے قصور معاف ہو جائیں گے۔ موافق اور مطابق ہونے کا مطلب بظاہر یہ ہے کہ بالکل ان کے ساتھ ہو آگے پیچھے نہ ہو۔ واللہ اعلم۔ یہ بات اس معاف الحدیث ہی کے سلسلہ میں بار بار لکھی جا چکی ہے کہ جن حدیثوں میں کسی خاص عمل کی برکت سے گناہوں کے معاف ہونے کی بشارت سنائی جاتی ہے اس کے مراد عموماً صغیرہ گناہ ہوتے ہیں۔ کبائر کے متعلق قرآنی آیات اور احادیث سے کچھ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان کے معافی اصولی طور پر توبہ سے وابستہ ہے، یوں اللہ تعالیٰ کو اخٹیار ہے کہ وہ بڑے بڑے گناہ جس کے چاہے محض اپنے کرم سے بخش دے۔
Top