معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 629
عَنِ ابْنِ أَبِي أَوْفَى ، قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، إِذَا رَفَعَ ظَهْرَهُ مِنَ الرُّكُوعِ ، قَالَ : « سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ ، اللهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ ، مِلْءُ السَّمَاوَاتِ ، وَمِلْءُ الْأَرْضِ وَمِلْءُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ » (رواه مسلم)
قومہ اور جلسہ
حضرت عبداللہ بن اوفی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب رکوع سے اٹھتے تو فرماتے: سَمِعَ اللهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، اللهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ، مِلْءُ السَّمَاوَاتِ، وَمِلْءُ الْأَرْضِ وَمِلْءُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ اللہ نے سنی اس بندہ کی جس نے اس کی حمد کی اے اللہ ہمارے رب تیرے ہی لئے ساری حمد و ستائش ہے اتنی کہ جس سے زمین آسمان کی ساری وسعتیں بھر جائیں اور زمین و آسمان سے آگے جو سلسلہ وجود تیری مشئیت میں ہے اس کی بھی ساری وسعتیں بھر جائیں۔ (صحیح مسلم)

تشریح
اور صحیح مسلم ہی میں حضرت ابو سعید خدری ؓ کی روایت سے قومہ میں یہی دعا کچھ اور اضافہ کے ساتھ مروی ہے۔ بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ کے بعد کبھی صرف اللَّهُمَّ رَبَّنَا لَكَ الحَمْدُ کہتے تھے اور کبھی اس کے ساتھ وہ اضافہ بھی کرتے تھے جو عبداللہ بن اوفی ؓ کی اس روایت سے معلوم ہوا اور کبھی اس پر مزید اضافہ وہ بھی فرماتے تھے جس کی روایت حضرت ابو سعید خدری ؓ نے کی ہے اور اسی واسطے کبھی کبھی آپ کا قومہ اتنا طویل ہو جاتا تھا کہ لوگوں کو سہو کا شبہ ہونے لگتا تھا جیسا کہ آگے درج ہونے والے حضرت انس ؓ کی ایک حدیث سے معلوم ہو گا۔ واللہ اعلم۔
Top