معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 742
عَنْ حَنَشٍ قَالَ : رَأَيْتُ عَلِيًّا يُضَحِّي بِكَبْشَيْنِ فَقُلْتُ لَهُ : مَا هَذَا؟ فَقَالَ : « إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَوْصَانِي أَنْ أُضَحِّيَ عَنْهُ فَأَنَا أُضَحِّي عَنْهُ » (رواه ابوداؤد وروى الترمذى نحوه)
عید الاضحیٰ کی قربانی
حنش بن عبداللہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت علی مرتضیٰ ؓ کو دو مینڈھوں کی قربانی کرتے ہوئے دیکھا تو میں نے ان سے عرض کیا کہ: یہ کیا ہے (یعنی آپ ﷺ ایک کی بجائے دو مینڈھوں کی قربانی کیوں کرتے ہیں؟) انہوں نے فرمایا کہ: رسول اللہ ﷺ نے مجھے وصیت فرمائی تھی کہ میں آپ ﷺ کی طرف سے بھی قربانی کیا کروں، تو ایک قربانی میں آپ ﷺ کی جانب سے کرتا ہوں۔ (سنن ابی داؤد، جامع ترمذی)

تشریح
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کی مندرجہ بالا حدیث سے معلوم ہوا تھا کہ مدینہ طیبہ میں قیام فرمانے کے بعد سے رسول اللہ ﷺ پابندی کے ساتھ ہر سال قربانی فرماتے رہے اور حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ وجہہ کی اس حدیث سے معلوم ہوا ہے کہ بعد کے لئے آپ ﷺ حضرت علی ؓ کو وصیت فرما گئے تھے کہ آپ ﷺ کی طرف سے قربانی کیا کریں، چنانچہ اس وصیت کے مطابق حضرت علی مرتضیٰ کرم اللہ وجہہ رسول اللہ ﷺ کی طرف سے برابر قربانی کرتے تھے۔
Top