معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 748
عَنِ البَرَاءِ ، قَالَ : خَطَبَنَا النَّبِىُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ النَّحْرِ فَقَالَ : « إِنَّ أَوَّلَ مَا نَبْدَأُ بِهِ فِي يَوْمِنَا هَذَا نُصَلِّي ، ثُمَّ نَرْجِعُ فَنَنْحَرُ ، فَمَنْ فَعَلَ ذَلِكَ ، فَقَدْ أَصَابَ سُنَّتَنَا ، وَمَنْ ذَبَحَ ، فَإِنَّمَا هُوَ شَاةُ لَحْمٍ عَجَّلَه لِأَهْلِهِ لَيْسَ مِنَ النُّسُكِ فِي شَيْءٍ » (رواه البخارى ومسلم)
قربانی کا وقت عید کی نماز کے بعد
حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے عید قرباں کے دن خطبہ دیا اس میں ارشاد فرمایا: آج کے دن کے خاص کاموں میں سب سے پہلا کام یہ ہے کہ ہم اللہ کے حضور میں نماز عید ادا کریں، پھر وہاں سے لوٹ کر ہم قربانی کریں، جو اس طرح کرے گا وہ ہمارے طریقے کے مطابق ٹھیک کرے گا (اور اس کی قربانی ٹھیک ادا ہو گی) اور جس نے نماز سے پہلے قربانی کر ڈالی اس کی قربانی بالکل نہیں ہوئی، بلکہ اس نے اپنے گھر والوں کے گوشت کھانے کے لئے بکری ذبح کر لی ہے (اس سے زیادہ اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے)۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)
Top