معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 753
عَنْ أَبِي مُوسَى ، قَالَ : خَسَفَتِ الشَّمْسُ ، فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَزِعًا ، يَخْشَى أَنْ تَكُونَ السَّاعَةُ ، فَأَتَى المَسْجِدَ ، فَصَلَّى بِأَطْوَلِ قِيَامٍ وَرُكُوعٍ وَسُجُودٍ رَأَيْتُهُ قَطُّ يَفْعَلُهُ ، وَقَالَ : « هَذِهِ الآيَاتُ الَّتِي يُرْسِلُ اللَّهُ ، لاَ تَكُونُ لِمَوْتِ أَحَدٍ وَلاَ لِحَيَاتِهِ ، وَلَكِنْ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهِ عِبَادَهُ ، فَإِذَا رَأَيْتُمْ شَيْئًا مِنْ ذَلِكَ ، فَافْزَعُوا إِلَى ذِكْرِهِ وَدُعَائِهِ وَاسْتِغْفَارِهِ » (رواه البخارى ومسلم)
صلوٰۃ کسوف اور صلوٰۃ استسقا
حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے کہ (ایک دن) سورج گہن میں آ گیا تو رسول اللہ ﷺ ایسے خوفزدہ اور گھبرائے ہوئے اٹھے جیسے کہ آپ ﷺ کو ڈر ہو کہ اب قیامت ہو جائے گی، پھر آپ مسجد آئے اور آپ ﷺ نے نہایت طویل قیام اور ایسے ہی طویل رکوع و سجود کے ساتھ نماز پڑھائی۔ اس کے بعد آپ ﷺ نے فرمایا کہ: (اللہ کی قدرت قاہرہ کی) یہ نشانیاں جن کو اللہ تعالیٰ ظاہر کرتا ہے۔ یہ کسی کی موت اور حیات کی وجہ سے واقع نہیں ہوتیں بلکہ بندوں کے دلوں میں یہ اللہ کا خوف پیدا کرنے کے لیے ظاہر ہوتی ہیں۔ جب تم ایسی کوئی چیز دیکھو تو خوف اور فکر کے ساتھ اس کی طرف متوجہ ہو جاؤ، اس کو یاد کرو اور اس سے دعا و استغفار کرو۔
Top