معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 766
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : « مَا يُصِيبُ المُسْلِمَ ، مِنْ نَصَبٍ وَلاَ وَصَبٍ ، وَلاَ هَمٍّ وَلاَ حُزْنٍ وَلاَ أَذًى وَلاَ غَمٍّ ، حَتَّى الشَّوْكَةِ يُشَاكُهَا ، إِلَّا كَفَّرَ اللَّهُ بِهَا مِنْ خَطَايَاهُ » (رواه البخارى ومسلم)
بیماری بھی مومن کے لئے رحمت اور گناہوں کا کفارہ
حضرت ابو سعید خدری ؓ رسول اللہ ﷺ سے روایت ہے کہ آپ ﷺ نے فرمایا کہ: مرد مومن کو جو بھی دکھ اور جو بھی بیماری اور جو بھی پریشانی اور جو بھی رنج و ٹم اور جو بھی اذیت پہنچتی ہے، یہاں تک کہ کانٹا بھی اگر اس کے لگتا ہے تو اللہ تعالیٰ ان چیزوں کے ذریعہ اس کے گناہوں کی صفائی کر دیتا ہے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
جس طرح رسول اللہ ﷺ نے موت کے متعلق بتلایا کہ وہ فنا اور نیست ہو جانا نہیں ہے بلکہ ایک دوسری زندگی کا آغاز اور ایک دوسرے عالم کی طرف منتقل ہو جانا ہے جو اللہ کے ایمان والے بندوں کے لئے نہایت ہی خوشگوار ہو گا، اور اس لحاظ سے وہ موت مومن کا تحفہ ہے۔ اسی طرح آپ ﷺ نے بتایا کہ بیماری بھی صرف دکھ اور مصیبت نہیں ہے بلکہ ایک پہلو سے وہ رحمت ہے اور اس سے گناہوں کی صفائی ہوتی ہے، اور اللہ کے سعادت مند بندوں کو چاہئے کہ بیماری اور دوسری تکلیفوں اور مصیبتوں کو خدائی تنبیہ سمجھتے ہوئے اپنی اصلاح کی فکر اور کوشش میں لگ جائیں۔ ذیل کی حدیثوں میں یہی تعلیم اور ہدایت دی گئی ہے۔
Top