معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 790
عَنْ أَبِي بُرْدَةَ قَالَ : أُغْمِيَ عَلَى أَبِي مُوسَى فَأَقْبَلَتِ امْرَأَتُهُ أُمُّ عَبْدِ اللهِ تَصِيحُ بِرَنَّةٍ ، ثُمَّ أَفَاقَ ، فَقَالَ : أَلَمْ تَعْلَمِي وَكَانَ يُحَدِّثُهَا أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : « أَنَا بَرِيءٌ مِمَّنْ حَلَقَ وَصَلَقَ وَخَرَقَ » (رواه البخارى ومسلم واللفظ المسلم)
میت پر گریہ و بکا اور نوحہ و ماتم
حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ کے صاحبزادے ابو بردہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ ابو موسیٰؓ (بیمار پڑے اور ان) پر غشی کی کیفیت طاری ہو گئی تو ان کی بیوی ام عبداللہ بلند آواز سے اور لے کے ساتھ رونے لگیں۔ پھر ابو موسیٰؓ کو افاقہ ہو گیا اور ہوش آ گیا تو انہوں نے (اپنی ان بیوی سے) فرمایا: کیا تمہیں یہ معلوم نہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو کوئی (موت اور غمی کے موقع پر) سر منڈائے یا چلائے یا کپڑے پھاڑے (اور جاہلیت کے ان طریقوں سے اظہار غم و ماتم کرے تو میں اس سے بری اور بے تعلق ہوں۔ ابو بردہ کہتے ہیں کہ ابو موسیٰؓ یہ حدیث اپنی بیوی کو سنایا بھی کرتے تھے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)
Top