معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 796
عَنْ أَبِي مُوسَى الأَشْعَرِيِّ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِذَا مَاتَ وَلَدُ العَبْدِ قَالَ اللَّهُ تَعَالَى لِمَلاَئِكَتِهِ : قَبَضْتُمْ وَلَدَ عَبْدِي ، فَيَقُولُونَ : نَعَمْ ، فَيَقُولُ : قَبَضْتُمْ ثَمَرَةَ فُؤَادِهِ ، فَيَقُولُونَ : نَعَمْ ، فَيَقُولُ : مَاذَا قَالَ عَبْدِي؟ فَيَقُولُونَ : حَمِدَكَ وَاسْتَرْجَعَ ، فَيَقُولُ اللَّهُ : ابْنُوا لِعَبْدِي بَيْتًا فِي الجَنَّةِ ، وَسَمُّوهُ بَيْتَ الحَمْدِ. (رواه احمد والترمذى)
موت پر صبر اور اس کا اجر
حضرت ابو موسی اشعری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب اللہ کے کسی بندے کا بچہ انتقال کر جاتا ہے۔ تو اللہ تعالیٰ روح قبض کرنے والے فرشتے سے فرماتا ہے تم نے میرے بندے کے بچے کی روح قبض کی؟ وہ عرض کرتے ہیں: جی ہاں! اس بندے نے آپ کی حمد، آپ کا شکر کیا اور إِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ پڑھا (یعنی ہم سب اللہ ہی کے ہیں اور اللہ ہی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں) اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ (اس کے صابرانہ رویہ پر) اس کے لیے جنت میں ایک عالیشان گھر بناؤ اور اس کا نام بیت الحمد رکھو۔ (مسند احمد، جامع ترمذی)
Top