معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 804
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « أَسْرِعُوا بِالْجِنَازَةِ ، فَإِنْ تَكُ صَالِحَةً فَخَيْرٌ تُقَدِّمُونَهَا ، وَإِنْ يَكُ سِوَى ذَلِكَ ، فَشَرٌّ تَضَعُونَهُ عَنْ رِقَابِكُمْ » (رواه البخارى ومسلم)
جنازہ کے ساتھ تیز رفتاری اور جلدی کا حکم
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جنازے کو تیز لے جایا کرو، اگر وہ نیک ہے تو (قبر اس کے لیے) خیر ہے (یعنی اچھی منزل ہے) جہاں تم (تیز چل کے) اس کو جلدی پہنچا دو گے، اور اگر اس کے سوا دوسری صورت ہے (یعنی جنازہ نیک کا نہیں ہے) تو ایک برا (بوجھ تمہارے کندھوں پر) ہے (تم تیز جلدی) اس کو اپنے کندھوں سے اتار دو گے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
حدیث کا مقصد یہ ہے کہ جنازہ کو جلدی اپنے ٹھکانے یہ پہنچانے کی کوشش کی جائے۔ تجہیز و تکفین کے انتظام میں بھی بے ضرورت تاخیر نہ کی جائے اور جب دفن کے لئے جنازہ لے جایا جائے تو خواہ مخواہ آہستہ آہستہ نہ چلا جائے بلکہ مناسب حد تک تیز چلا جائے، اگر میت نیک اور اللہ کی رحمت کی مستحق ہے تو پھر جلدی اس کو اس کے اچھے ٹھکانے پر پہنچا دیا جائے، اور اگر خدانخواستہ اس کے برعکس معاملہ ہے تو پھر جلدی اس کے بارے میں سبکدوشی حاصل کی جائے۔
Top