معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 808
عَنْ وَاثِلَةَ بْنِ الْأَسْقَعِ ، قَالَ : صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى رَجُلٍ مِنَ الْمُسْلِمِينَ ، فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ : " اللَّهُمَّ إِنَّ فُلَانَ بْنَ فُلَانٍ فِي ذِمَّتِكَ وَحَبْلِ جِوَارِكَ ، فَقِهِ مِنْ فِتْنَةِ الْقَبْرِ وَعَذَابِ النَّارِ ، وَأَنْتَ أَهْلُ الْوَفَاءِ وَالْحَقِّ اللَّهُمَّ فَاغْفِرْ لَهُ وَارْحَمْهُ إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ " (رواه ابوداؤد وابن ماجه)
نماز جنازہ اور میت کے لئے دعا
حضرت واثلہ بن الاسقع ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں میں سے ایک شخص کی نماز جنازہ پڑھائی، میں نے سنا اس میں آپ ﷺ ی دعا کر ہے تھے۔ اے اللہ! تیرا یہ بندہ فلاں بن فلاں تیری امان میں اور تیری پناہ میں ہے، تو اس کو عذاب قبر اور عذاب نار سے بچا، تو وعدوں کا وفا کرنے والا اور خداوند حق ہے۔ اے اللہ! تو اس بندے کی مغفرت فرما دے، اس پر رحمت فرما تو بڑا بخشنے والا اور مہربان ہے۔ (سنن ابی داؤد، سنن ابن ماجہ)

تشریح
جنازہ کی نماز میں رسول اللہ ﷺ سے بعض اور دعائیں بھی ثابت ہیں، لیکن زیادہ مشہور یہی تین ہیں، جو مندرجہ بالا حدیثوں میں مذکور ہوئیں، پڑھنے والے کو اختیار ہے جو چاہے دعا پڑھے، اور چاہے تو ان میں سے متعدد دعائیں پڑھے۔ مندرجہ بالا حدیثوں سے خاص کر واثلہ بن اسقع اور ابو ہریرہؓ کی حدیثوں سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ نے جنازہ کی نماز میں یہ دعائیں اتنی آواز سے پڑھیں کہ ان صحابہ کرامؓ نے سن کر ان کو محفوظ کر لیا۔ رسول اللہ ﷺ بعض اوقات نماز میں بعض دعائیں وغیرہ اس لئے بالجہر اور آواز سے پڑھتے تھے کہ دوسرے لوگ سن کر سیکھ لیں۔ جنازہ کی ان نمازوں میں دعاؤں کا بآواز پڑھنا بھی غالبا اسی مقصد سے تھا، ورنہ عام قانون دعا کے بارے میں یہ ہے کہ اس کا آہستہ کرنا افضل ہے۔ قرآن مجید میں بھی فرمایا گیا ہے: " ادْعُوا رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً " " اپنے رب سے دعا کر عاجزی و مسکینی کے ساتھ اور چپکے چپکے "
Top