معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 813
عَنْ هِشَامُ بْنُ عَامِرٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَوْمَ اُحُدٍ احْفِرُوا وَأَوْسِعُوا وَأَعْمِقُوا وَأَحْسِنُوا وَادْفِنُوا الِاثْنَيْنِ وَالثَّلَاثَةَ فِي قَبْرٍ وَاحِدٍ وَقَدِّمُوا أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا » (رواه احمد والترمذى وابوداؤد والنسائى)
دفن کا طریقہ اور اس کے آداب
ہشام بن عامر انصاری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے احد کے دن فرمایا کہ: (شہداء کے لئے) قبریں کھودو اور ان کو وسیع اور گہرا کر دو، اور اچھی طرح بناؤ اور دو دو تین تین کو ایک ایک قبر میں دفن کرو، اور ان میں سے جس کے پاس قرآن زیادہ ہو اس کو آگے کرو اور مقدر رکھو۔ (مسند احمد، جامع ترمذی، سنن ابی داؤد، سنن نسائی)

تشریح
غزوہ احد میں قریب ستر کے صحابہ کرامؓ شہید ہوئے تھے ان سب کے لے اس وقت الگ الگ قبریں کھودنا بہت مشکل بھی تھا، اور ایسے خاص موقعوں کے لیے رسول اللہ ﷺ کو ایک نظیربھی قائم کرنی تھی، اس لئے آپ نے حکم دیا کہ ایک ایک قبر میں دو دو تین تین دفن کئے جائیں، لیکن اس کی تاکید فرمائی کہ قبریں باقاعدہ کھودی جائیں، گہری بھی ہوں اور وسیع بھی ہوں۔ اور ایک ہدایت یہ بھی دی کہ ایک قبر میں جب متعدد شہید دفن کئے جائیں تو ترتیب میں مقدم یعنی پہلے اور قبلہ کی جانب اس کو رکھا جائے جس کے پاس قرآن زیادہ ہو، گویا وہ امام ہے اور اس کے ساتھ والے مقتدی اس حدیث کی بناء پر۔ جنگ کے جیسے غیر معمولی حالات میں جائز ہے کہ ایک ایک قبر میں کئی کئی مردوں کو دفن کیا جائے۔
Top