معارف الحدیث - کتاب الصلوٰۃ - حدیث نمبر 824
عَنْ عَبْدِاللهِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ أَنَّ الْعَاصَ بْنَ وَائِلٍ أَوْصَى أَنْ يُعْتِقَ عَنْهُ مِائَةُ رَقَبَةٍ ، فَأَعْتَقَ ابْنُهُ هِشَامٌ خَمْسِينَ رَقَبَةً ، فَأَرَادَ ابْنُهُ عَمْرٌو أَنْ يُعْتِقَ عَنْهُ الْخَمْسِينَ الْبَاقِيَةَ ، فَقَالَ : حَتَّى أَسْأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَبِي أَوْصَى بِعَتْقِ مِائَةِ رَقَبَةٍ ، وَإِنَّ هِشَامًا أَعْتَقَ عَنْهُ خَمْسِينَ وَبَقِيَتْ عَلَيْهِ خَمْسُونَ رَقَبَةً ، أَفَأُعْتِقُ عَنْهُ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « إِنَّهُ لَوْ كَانَ مُسْلِمًا فَأَعْتَقْتُمْ عَنْهُ أَوْ تَصَدَّقْتُمْ عَنْهُ أَوْ حَجَجْتُمْ عَنْهُ بَلَغَهُ ذَلِكَ » (رواه ابوداؤد)
اموات کے لئے ایصال ثواب
حضرت عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ سے روایت ہے کہ ان کے دادا عاص بن وائل نے (جن کو اسلما نصیب نہیں ہوا، اپنے بیٹوں کو) وصیت کی تھی کہ ان کی طرف سے سو غلام آزاد کئے جائیں۔ (اس وصیت کے مطابق ان کے ایک بیٹے) ہشام بن العاص نے اپنے حصے کے پچاس غلام آزاد کر دئیے تھے، (دوسرے بیٹے) عمرو بن العاص نے بھی ارادہ کیا کہ وہ بھی اپنے حصے کے باقی پچاس آزاد کر دیں گے، لیکن انہوں نے طے کیا کہ میں رسول اللہ ﷺ سے دریافت کر کے ایسا کروں گا۔ چنانچہ وہ آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ: کہ میرے والد نے سو غلام آزاد کرنے کی وصیت کی تھی اور میرے بھائی ہشام نے پچاس اپنی طرف سے آزاد کر دیئے، اور پچاس باقی ہیں تو کیا میں اپنے والد کی طرف سے آزاد کر دوں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: اگر تمہارے والد اسلام و ایمان کے ساتھ دنیا سے گئے ہوتے پھر تم ان کی طرف سے غلام آزاد کرتے، یا صدقہ کرتے یا حج کرتے تو ان اعمال کا ثواب ان کو پہنچ جاتا۔ (سنن ابی داؤد)

تشریح
یہ حدیث بھی مسئلہ ایصال ثواب کے بارے میں بالکل واضح ہے۔ اس میں صدقے کے ذریعے ایصال ثواب کے علاوہ حج کا بھی ذکر ہے اور اسی حدیث کی مسند احمد کی روایت میں بجائے حج کے روزہ کا ذکر ہے۔ بہرحال اس حدیث سے یہ بات اصول اور قاعدے کے طور پر معلوم ہوئی کہ اموات کو ان سب اعمال خیر کا ثواب پہنچایا جا سکتا ہے لیکن ایمان و اسلام شرط ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس سے فائدہ اٹھانے کی توفیق دے۔ " کتاب الصلوٰۃ " ختم ہوئی فَلِلَّهِ الحَمْدُ وَالْمَنَّةُ وَعَلَى رَسُولِهِ الصَّلَاةُ وَالسَّلَامُ محمد منظور نعمانی عفا اللہ عنہ
Top