معارف الحدیث - کتاب الزکوٰۃ - حدیث نمبر 864
عَنْ أَنَسِ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ الصَّدَقَةَ لَتُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ وَتَدْفَعُ مِيتَةَ السُّوءِ. (رواه الترمذى)
صدقہ کے خواص اور برکات
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: صدقہ اللہ کے غضب کو ٹھنڈا کرتا ہے اور بری موت کو دفع کرتا ہے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
جس طرح دنیا کی مادی چیزوں جڑی بوٹیوں تک کے خواص اور اثرات ہوتے ہیں، اسی طرح انسانوں کے اچھے برے اعمال اور اخلاق کے بھی خواص اور اثرات ہیں جو انبیاء علیہم السلام کے ذریعہ ہی معلوم ہوتے ہیں۔ اس حدیث میں صدقہ کی دو خاصیتیں بیان کی گئی ہیں۔ ایک یہ کہ اگر بندے کی کسی بڑی لغزش اور معصیت کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کا غضب اور ناراضی کے اس کی رضا اور رحمت کا مستحق بن جاتا ہے اور دوسری خاصیت یہ ہے کہ وہ بری موت سے آدمی کو بچاتا ہے (یعنی صدقہ کی برکت سے اس کا خاتمہ اچھا ہوتا ہے) دوسرا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ وہ اس طرح کی موت سے بچاتا ہے جس کو دنیا میں بری موت سمجھا جاتا ہے۔ واللہ اعلم۔
Top