معارف الحدیث - کتاب الزکوٰۃ - حدیث نمبر 873
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " مَرَّ رَجُلٌ بِغُصْنِ شَجَرَةٍ عَلَى ظَهْرِ طَرِيقٍ ، فَقَالَ : لَأُنَحِّيَنَّ هَذَا عَنِ طَرِيْقِ الْمُسْلِمِينَ لَا يُؤْذِيهِمْ فَأُدْخِلَ الْجَنَّةَ " (رواه البخارى ومسلم)
اللہ کی بندوں کو زحمت سے بچانے کا صلہ جنت
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے بیان فرمایا کہ: اللہ کا کوئی بندہ کسی راستے پر چلا جا رہا تھا جس پر کسی درخت کی ایک شاخ تھی (جس سے گزرنے والوں کو تکلیف ہوتی تھی) اس بندے نے اپنے جی میں کہا کہ میں اس شاخ کو یہاں سے الگ کر کے راستہ صاف کروں گا تا کہ بندگانِ خدا کو تکلیف نہ ہو (پھر اس نے ایسا ہی کیا) تو وہ اپنے اس عمل کی وجہ سے جنت میں بھیج دیا گیا۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
بعض اعمال بظاہر بہت چھوٹے اور معمولی ہوتے ہیں، لیکن کبھی کبھی وہ دل کی ایسی کیفیت اور ایسے خدا پرستانہ جذبہ کے ساتھ صادر ہوتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کی نگاہ میں بڑا قیمتی اور محبوب ہوتا ہے، اس کی وجہ سے ارحم الراحمین کا دریائے رحمت جوش میں آ جاتا ہے، پھر اس بندے کے سارے گناہ بخش دئیے جاتے ہیں اور اس کے لیے مغفرت اور داخلہ جنت کا فیصلہ فرما دیا جاتا ہے۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ والی مندرجہ بالا حدیث میں ایک پیاسے کتے کو پانی پلانے والی ایک بدچلن عورت کی مغفرت کی جو خوشخبری دی گئی ہے اور اس حدیث میں راستے سے ایک درخت کی صرف شاخ ہٹا دینے پر ایک آدمی کے داخلہ جنت کی جو بشارت سنائی گئی ہے اس کا راز یہی ہے۔ واللہ اعلم۔
Top