معارف الحدیث - کتاب الزکوٰۃ - حدیث نمبر 881
عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا : أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : إِنَّ أُمِّي افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا ، وَأَظُنُّهَا لَوْ تَكَلَّمَتْ تَصَدَّقَتْ ، فَهَلْ لَهَا أَجْرٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا؟ قَالَ : « نَعَمْ » (رواه البخارى ومسلم)
مرنے والوں کی طرف صدقہ
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک صاحب نے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں عرض کیا کہ: میری والدہ کا بالکل اچانک اور دفعتاً انتقال ہو گیا اور میرا گمان ہے کہ اگر وہ موت واقع ہونے سے پہلے کچھ بول سکتیں تو وہ ضرور کچھ صدقہ کرتیں، تو اب اگر میں ان کی طرف سے صدقہ کروں تو کیا اس کا ثواب ان کو پہنچ جائے گا؟ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ہاں! پہنچ جائے گا۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
صدقہ کیا ہے؟ اللہ نے بندوں کے ساتھ اس نیت سے اور اس امید پر احسان کرنا کہ اس کے صلہ میں اللہ تعالیٰ کی رضا اور رحمت اور مہربانی نصیب ہو گی اور بلا شبہ وہ اللہ تعالیٰ کی رحمت اور اس کا کرم و احسان حاصل کرنے کا خاص الخاص وسیلہ ہے ..... رسول اللہ ﷺ نے یہ بھی بتایا کہ جس طرح ایک آدمی اپنی طرف سے صدقہ کر کے اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کے ثواب و صلہ کی امید کر سکتا ہے اسی طرح اگر کسی مرنے والے کی طرف سے صدقہ کیا جائے تو اللہ تعالیٰ اس کا ثواب و صلہ اس مرنے والے کو عطا فرمائے گا .... پس مرنے والوں کی خدمت اور ان کے ساتھ ہمدردی و احسان کا ایک طریقہ ان کے لیے دعا و استغفار کے علاوہ یہ بھی ہے کہ ان کی طرف سے صدقہ کیا جائے، یا اسی طرح ان کی طرف سے دوسرے اعمال خیر کر کے ان کو ثواب پہنچایا جائے ..... اس بارے میں رسول اللہ ﷺ کی مندرجہ ذیل حدیثیں پڑھئے:
Top