Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (885 - 968)
Select Hadith
885
886
887
888
889
890
891
892
893
894
895
896
897
898
899
900
901
902
903
904
905
906
907
908
909
910
911
912
913
914
915
916
917
918
919
920
921
922
923
924
925
926
927
928
929
930
931
932
933
934
935
936
937
938
939
940
941
942
943
944
945
946
947
948
949
950
951
952
953
954
955
956
957
958
959
960
961
962
963
964
965
966
967
968
معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 1815
عَنْ أُمَيَّةَ بْنِ صَفْوَانَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ النَّبِىَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَعَارَ مِنْهُ أَدْرَعَهُ يَوْمَ حُنَيْنٍ، فَقَالَ: أَغَصْبًا يَا مُحَمَّدُ؟ قَالَ: «بَلْ عَارِيَةٌ مَضْمُونَةٌ؟» (رواه ابوداؤد)
عاریت (منگنی)
حضرت امیہ بن صفوان اپنے والد صفوان بن امیہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے غزوہ حنین کے موقع پر ان کی زرہیں ان سے مانگیں (یعنی آپ ﷺ نے ان سے فرمایا کہ اپنی زرہیں جنگ میں استعمال کے لئے ہم کو دے دو) تو صفوان نے (جو اس وقت تک مسلمان نہیں ہوئے تھے) کہا کہ کیا (میری زرہیں) غصب کے طور پر لینا چاہتے ہو؟ (یعنی چونکہ تم فاتح ہو اور قوت و اقتدار تمہارے ہاتھ میں ہے اس لئے زبردستی لے لینا چاہتے ہو؟) آپ ﷺ نے فرمایا نہیں بلکہ عاریت کے طور پر (لینا چاہتا ہوں) جس کی واپسی کی ذمہ داری ہے۔ (سنن ابی داؤد)
تشریح
یہ صفوان بن امیہ قریش مکہ کے سردار اور رسول اللہ ﷺ کے سخت دشمنوں میں تھے، ۸ھ میں جب مکہ فتح ہو گیا اور وہاں رسول اللہ ﷺ کا اور اسلام کا اقتدار قائم ہو گیا تو یہ صفوان اس دن مکہ مکرمہ سے فرار ہو گئے۔ ان سے تعلق رکھنے والے بعض صحابہ نے ان کے لئے رسول اللہ ﷺ سے اَمان کی درخواست کی، آپ ﷺ نے قبول فرما لی، وہ ان کی تلاش میں نکلے اور یہ مل گئے تو وہ ان کو واپس لے آئے لیکن یہ اپنے کفر پر قائم رہے۔ پھر جب رسول اللہ ﷺنے فتح مکہ سے فارغ ہو کر حنین کا قصد کیا تو مکہ تو مکہ کے ایسے بہت سے لوگ بھی آپ کی اجازت سے اس سفر میں آپ ﷺ کے ساتھ ہو گئے جنہوں نے ابھی اسلام قبول نہیں کیا تھا، ان میں یہ صفوان بن امیہ بھی تھے۔ اسی موقع پر رسول اللہ ﷺ نے ان سے آہنی زرہیں عاریتاً مانگی تھیں، تو ان کو یہ شبہ ہوا شاید اب میری یہ زرہیں غصب اور ضبط کر لی جائیں گی اور مجھے واپس نہیں ملیں گی، انہوں نے صفائی سے اپنے شبہ کا اظہار بھی کر دیا، آپ نے ان کو اطمینان دلایا کہ "یہ زرہیں تم سے صرف عاریت کے طور پر مانگی جا رہی ہیں ان کی واپسی کی ذمہ داری ہے"۔ تو انہوں نے وہ زرہیں آپ کے حوالہ کر دیں۔ اسی غزوہ حنین کے سفر میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ رہ کر اور آپ کے طور طریقوں اور خاص کر اپنے جیسے قدیمی اور خون کے پیاسے دشمن کے ساتھ آپ کا غیر معمولی حسنِ سلوک دیکھ کر آپ ﷺ کے نبی صادق ہونے کا ان کو یقین ہو گیا اور انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔ بہرحال یہ صحابی ہیں اور ان سے اس واقعہ کے نقل کرنے والے ان کے بیٹے امیہ بن صفوان بھی صحابی ہیں۔ رضى الله عنهما وعن سائر الصحابة اجمعين۔
Top