Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (885 - 968)
Select Hadith
885
886
887
888
889
890
891
892
893
894
895
896
897
898
899
900
901
902
903
904
905
906
907
908
909
910
911
912
913
914
915
916
917
918
919
920
921
922
923
924
925
926
927
928
929
930
931
932
933
934
935
936
937
938
939
940
941
942
943
944
945
946
947
948
949
950
951
952
953
954
955
956
957
958
959
960
961
962
963
964
965
966
967
968
معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 295
عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : إِنَّ اللهَ رَفِيقٌ يُحِبُّ الرِّفْقَ ، وَيُعْطِي عَلَى الرِّفْقِ مَا لَا يُعْطِي عَلَى الْعُنْفِ ، وَمَا لَا يُعْطِي عَلَى مَا سِوَاهُ " (رواه مسلم)
نرم مزاجی اور درشت خوئی
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: کہ اللہ تعالیٰ خود مہربان ہے (نرمی اور مہربانی کرنا اُس کی ذاتی صفت ہے) اور نرمی اورمہربانی کرنا اس کو محبوب بھی ہے (یعنی اس کو یہ بات پسند ہے کہ اس کے بندے بھی آپس میں نرمی اورمہربانی کا برتاؤ کریں) اور نرمی پر وہ اتنا دیتا ہے جتنا کہ درشتی اور سختی پر نہیں دیتا ہے، اور جتنا کہ نرمی کے ماسوا کسی چیز پر بھی نہیں دیتا۔ (صحیح مسلم)
تشریح
رسول اللہ ﷺ نے اخلاق کے سلسلہ میں جن باتوں پر خاص طور سے زور دیا ہے، اور آپ کی اخلاقی تعلیم میں جن کو خاص اہمیت حاصل ہے، ان میں سے ایک یہ بھی ہے کہ آدمی کو چاہئے کہ وہ لوگوں کے ساتھ نرمی سے پیش آئے اور درشتی اور سختی کا رویہ اختیار نہ کرے، اس سلسلہ کے آپ کے چند ارشادات یہاں پڑھیئے۔ تشریح۔۔۔ بعض لوگ اپنے مزاج اور معاملہ اور برتاؤ میں سخت ہوتے ہیں، اور بعض لوگ نرم اور مہربان، اور ناآشنایانِ حقیقت سمجھتے ہیں کہ سخت گیری سے آدمی وہ حاصل کر لیتا ہے جو نرمی سے حاصل نہیں کر سکتا، گویا ایسے لوگوں کے خیال میں سخت گیری کار براری کا وسیلہ اور مقاصد میں کامیابی کی کنجی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے اس ارشاد میں اس غلط خیال کی بھی اصلاح فرمائی ہے۔ سب سے پہلے توآپ نے نرم خوئی کی عظمت اور رفعت یہ بیان فرمائی، کہ وہ اللہ تعالیٰ کی ذاتی صفت ہے، اس کے بعد فرمایا کہ اللہ تعالیٰ کو یہ محبوب ہے کہ اس کے بندوں کا باہمی معاملہ اور برتاؤ بھی مرمی کا ہو۔ پھر آخر میں آپ نے فرمایا کہ مقاصد کا پورا ہونا نہ ہونا، اورکسی چیز کا ملنا تو اللہ تعالیٰ ہی کی مشیت پر موقوف ہے، جو کچھ ہوتا ہے اسی کے فیصلہ اور اسی کی مشیت سے ہوتا ہے، اور اس کا قانون یہ ہے کہ وہ نرمی پر اس قدر دیتا ہے جس قدر کہ سختی پرنہیں دیتا، بلکہ نرمی کے علاوہ کسی چیز پر بھی اللہ تعالیٰ اتنا نہیں دیتا جتنا کہ نرمی پر دیتا ہے، اس لیے اپنے منافع اور مصالح کے نقطہ نظر سے بھی اپنے تعلقات اورمعاملات میں آدمی کو نرمی اور مہربانی ہی کا رویہ اختیار کرنا چاہئے۔ دوسرے لفطوں میں اسی کو یوں کہہ لیجئے کہ جو شخص چاہے کہ اللہ تعالیٰ اس پر مہربان ہو، اور اس کے کام پورے کرے، اس کو چاہئے کہ وہ دوسروں کے حق میں مہربان ہو، اور بجائے سخت گیری کے نرمی کو اپنا اصول اور اپنا طریقہ بنائے۔
Top