Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (885 - 968)
Select Hadith
885
886
887
888
889
890
891
892
893
894
895
896
897
898
899
900
901
902
903
904
905
906
907
908
909
910
911
912
913
914
915
916
917
918
919
920
921
922
923
924
925
926
927
928
929
930
931
932
933
934
935
936
937
938
939
940
941
942
943
944
945
946
947
948
949
950
951
952
953
954
955
956
957
958
959
960
961
962
963
964
965
966
967
968
معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 581
عَنْ أَبِىْ هُرَيْرَةَ ، قَالَ : كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْكُتُ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَبَيْنَ القِرَاءَةِ إِسْكَاتَةً فَقُلْتُ : بِأَبِي وَأُمِّي يَا رَسُولَ اللَّهِ ، إِسْكَاتُكَ بَيْنَ التَّكْبِيرِ وَالقِرَاءَةِ مَا تَقُولُ؟ قَالَ : " أَقُولُ : اللَّهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ ، كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ المَشْرِقِ وَالمَغْرِبِ ، اللَّهُمَّ نَقِّنِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالبَرَدِ " (رواه البخارى ومسلم)
خاص اذکار اور دعائیں
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ تکبیر تحریمہ اور قرأت کے درمیان کچھ دیر سکوت فرماتے تھے (یعنی آواز سے کچھ نہیں پڑھتے تھے، لیکن محسوس ہوتا تھا ک آپ ﷺ خاموشی سے کچھ پڑھتے ہیں) تو میں نے ایک دفعہ عرض کیا یا رسول اللہ! میرے ماں باپ آپ پر قربان! مجھے بتا دیجئے کہ تکبیر تحریمہ اور قرأت کے درمیان کی خاموشی میں آپو کیا پڑھتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا کہ: میں اللہ سے دُعا کرتا ہوں اللَّهُمَّ بَاعِدْ ..... الخ کہ اے اللہ! میرے اور میری خطاؤں کے درمیان اتنا طویل فاصلہ کر دے جتنا طویل فاصلہ تو نے مشرق و مغرب کے درمیان کر دیا ہے اور اے اللہ! مجھے خطاؤں سے ایسا پاک و صاف کر دے جیسا کہ سفید کپڑا میل کچیل سے پاک صاف کر دیا جاتا ہے، اور اے اللہ! میری خطاؤں کو پانی سے اور برف سے اور اولے سے دھو ڈال۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)
تشریح
رسول اللہ ﷺ نماز کے مختلف اجزاء یعنی قیام اور رکوع و سجود وغیرہ میں جن کلمات کے ذریعہ اللہ تعالیٰ کی تسبیح و تقدیس اور حمد و ثناء کرتے تھے اور اس سے جو دعائیں اور التجائیں کرتے تھے (جن میں چند ان شاء اللہ آگے درج ہونے والی حدیثوں سے ناظرین کو معلوم ہوں گی) ان اذکار و دعوات سے دل کی جس کیفیت کی ترجمانی ہوتی ہے وہی دراصل نماز کی حقیقت اور روح ہے۔ اسی نقطہ نظر سے ان حدیثوں کو پڑھئے اور ان کیفیات کو اپنے اندر پیدا کرنے کی کوشش کیجئے، یہی دولت عظمیٰ رسول اللہ ﷺ کا خاص الخاص ورثہ ہے۔ تشریح ..... رسول اللہ ﷺ اگرچہ عام معاصی اور منکرات سے معصوم اور محفوظ تھے، لیکن " قریباں را بیش بود حیرانی " کے فطری اصول پر آپ ﷺ ان لغزشوں سے سخت لرزاں و ترساں رہتے تھے جو بر بنائے بشریت آپ ﷺ سے سرزد ہو سکتی تھیں اور معصیت نہ ہونے کے باوجود آپ ﷺ کی شان عالی ار مقام قرب کے لحاظ سے قابل گرفت ہو سکتی تھیں۔ ع جن کے رتبے ہیں سوا، ان کو سوا مشکل ہے بہرحال رسول اللہ ﷺ کی اس قسم کی دعاؤں میں " خَطَايَا " یا " ذنوب " جیسے الفاظ جہاں جہاں آتے ہیں وہاں اُن سے اسی قسم کی لغزشیں مراد ہیں۔ واللہ اعلم۔ اس حدیث میں جو دعا مذکور ہوئی ہے اس کا حاصل بس یہ ہے کہ اے میرے اللہ! تو مجھے ہر قسم کی خطاؤں اور غلطیوں سے اس قدر دور رکھ جس قدر تو نے مشرق کو مغرب سے اور مغرب کو مشرق سے دور رکھا ہے اور بنائے بشریت جب کوئی خطا مجھ سے سرزد ہو جائے تو اس کو معاف فرما کر اس کے داغ دھبہ سے بھی مجھے ایسا پاک صاف کر دے جیسا کہ میل کچیل دور کر کے سفید کپڑا بالکل پاک صاف کر دیا جاتا ہے، اور اپنی رحمت کے نہایت ٹھنڈے پانی سے میرے باطن کو غسل دے کر خطا قصور سے پیدا ہونے والی اپنے غضب کی آگ اور اس کی سوزش و جلن کو بالکل ٹھنڈا کر دے اور اس کے بجائے اپنی رضا کی ٹھنڈک اور سکینت میرے باطن کو نصیب فرما دے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ رسول اللہ ﷺ تکبیر کے بعد اور قرأت سے پہلے کبھی کبھی یہ دعا بھی پڑھتے تھے۔
Top