Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (885 - 968)
Select Hadith
885
886
887
888
889
890
891
892
893
894
895
896
897
898
899
900
901
902
903
904
905
906
907
908
909
910
911
912
913
914
915
916
917
918
919
920
921
922
923
924
925
926
927
928
929
930
931
932
933
934
935
936
937
938
939
940
941
942
943
944
945
946
947
948
949
950
951
952
953
954
955
956
957
958
959
960
961
962
963
964
965
966
967
968
معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 643
عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « مِفْتَاحُ الصَّلَاةِ الطُّهُورُ ، وَتَحْرِيمُهَا التَّكْبِيرُ ، وَتَحْلِيلُهَا التَّسْلِيمُ » (رواه ابوداؤد والترمذى والدارمى وابن ماجه)
خاتمہ نماز کا سلام
حضرت علی مرتضیٰ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا طہارت (یعنی وضو) نماز کی کنجی ہے، اور اس کی تحریمہ اللہ اکبر کہنا ہے اور اس کی بندشیں کھولنے کا ذریعہ السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ کہتا ہے۔ (سنن ابی داؤد، جامع ترمذی، مسند دارمی، سنن ابن ماجہ)
تشریح
رسول اللہ ﷺ نے جس طرح نماز کے افتتاح اور آغاز کے لئے کلمہ اللہ اکبر تعلیم فرمایا ہے جس سے بہتر کوئی دوسرا کلمہ افتتاح نماز کے لئے سوچا ہی نہیں جا سکتا۔ اسی طرح اس کے اختتام کے لئے " السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ " تلقین فرمایا ہے، اور بلاشبہ نماز کے خاتمہ کے لئے بھی اس سے بہتر کوئی لفظ نہیں سوچا جا سکتا۔ ہر شخص جانتا ہے کہ سلام اس وقت کیا جاتا ہے جب ایک دوسرے سے غائب اور الگ ہونے کے بعد پہلی ملاقات ہو، لہٰذا اختتام کے لئے السلام علیکم ورحمۃ اللہ کی تعلیم میں واضح اشارہ ہے بلکہ تویا ہدایت ہے کہ بندہ اللہ اکبر کہہ کے جب نماز میں داخل ہو اور بارگاہ خداوندی میں عرض معروض شروع کرے تو چاہئے کہ وہ اس وقت اس عالم شہود سے حتی کہ اپنے ماحول اور اپنے دائیں بائیں والوں سے بھی غائب اور الگ ہو جائے، اور اللہ کے سوا کوئی بھی اس وقت اس کے دل کی نگاہ کے سامنے نہ رہے، پوری نماز میں اس کا حال یہی رہے۔ پھر جب قعدہ اخیرہ میں تشہد اور درود شریف اور آخری دعا اللہ تعالیٰ کے حضور میں عرض کر کے اپنی نماز پوری کر لے، تو اس کے باطن کا حال یہ ہو کہ گویا اب وہ کسی دوسرے عالم سے اس دنیا میں اور اپنے ماحول میں واپس آیا ہے اور دائیں بائیں والے انسانوں یا فرشتوں سے اب اس کی نئی ملاقات ہو رہی ہے اس لئے اب وہ ان کی طرف رخ کر کے اور ان ہی سے مخاطب ہو کر کہے: السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ اس عاجز کے نزدیک اس حکم کا یہی راز اور یہی اس کی حکمت ہے۔ واللہ اعلم۔ اس کے بعد سلام سے متعلق رسول اللہ ﷺ کی چند حدیثیں ذیل میں پڑھئے۔ تشریح ....... اس حدیث میں نماز سے متعلق تین باتیں فرمائی گئی ہیں: ۱۔ اول یہ کہ نماز جو بارگاہ خداوندی کی خاص حاضری ہے طہارت اور باوضو ہونا اس کی کنجی یعنی اس کی مقدم شرط ہے، اس کے بغیر کسی کے لئے اس بارگاہ دروازہ نہیں کھل سکتا۔ ۲۔ دوسرے یہ کہ نماز کا افتتاحی کلمہ لفظ اللہ اکبر ہے، اس کے کہتے ہی نماز والی ساری پابندیاں عائد ہو جاتی ہیں، مثلاً کھانا پینا، کسی سے بات چیت کرنا جیسے کام، جن کی اجازت تھی، وہ بھی ختم نماز تک کے لئے حرام ہو جاتے ہیں، اس لئے اس کو " تکبیر تحریمہ " کہتے ہیں۔ ۳۔ تیسری بات یہ فرمائی گئی ہے کہ نماز کا اختتامی کلمہ جس کے کہنے کے بعد نماز والی ساری پابندیاں ختم ہو جاتی ہیں، اور جو جائز مباح چیزیں " تکبیر تحریمہ " کہنے کے بعد اس کے لئے ناجائز اور حرام ہو گئی تھیں وہ سب حلال ہو جاتی ہیں، وہ کلمہ السلام علیکم ورحمۃ اللہ ہے۔
Top