Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (885 - 968)
Select Hadith
885
886
887
888
889
890
891
892
893
894
895
896
897
898
899
900
901
902
903
904
905
906
907
908
909
910
911
912
913
914
915
916
917
918
919
920
921
922
923
924
925
926
927
928
929
930
931
932
933
934
935
936
937
938
939
940
941
942
943
944
945
946
947
948
949
950
951
952
953
954
955
956
957
958
959
960
961
962
963
964
965
966
967
968
معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 692
عَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « يُصْبِحُ عَلَى كُلِّ سُلَامَى مِنْ أَحَدِكُمْ صَدَقَةٌ ، فَكُلُّ تَسْبِيحَةٍ صَدَقَةٌ ، وَكُلُّ تَحْمِيدَةٍ صَدَقَةٌ ، وَكُلُّ تَهْلِيلَةٍ صَدَقَةٌ ، وَكُلُّ تَكْبِيرَةٍ صَدَقَةٌ ، وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ صَدَقَةٌ ، وَنَهْيٌ عَنِ الْمُنْكَرِ صَدَقَةٌ ، وَيُجْزِئُ مِنْ ذَلِكَ رَكْعَتَانِ يَرْكَعُهُمَا مِنَ الضُّحَى » (رواه مسلم)
چاشت یا اشراق کے نوافل
حضرت ابو ذر غفاری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: تم میں سے ہر شخص کے جوڑ جوڑ پر صبح کو صدقہ ہے۔ (یعنی صبح کو جب آدمی اس حالت سے اٹھتا ہے کہ اس کے ہاتھ پاؤں وغیرہ اعضاء اور ان کے ہر جوڑ صحیح سلامت ہے تو اللہ کی اس نعمت کے شکریہ میں ہر جوڑ کی طرف سے اس کو صدقہ یعنی کوئی نیکی اور ثواب کا کام کرنا چاہیے اور ایسے کاموں کی فہرست بہت وسیع ہے) پس ایک دفعہ سبحان الله کہنا بھی صدقہ ہے، اور الحمدالله کہنا بھی صدقہ ہے اور لَا اِلَهَ اِلَّا اللهُ کہنا بھی صدقہ ہے اور اللهُ اكبر کہنا بھی صدقہ ہے اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکر بھی صدقہ ہے، اس شکر کی ادائگی کے لیے دو رکعتیں کافی ہیں جو آدمی چاشت کے وقت میں پڑھے۔ " (صحیح مسلم)
تشریح
جس طرح عشاء کے بعد سے لے کر طلوع فجر تک کے طویل وقفہ میں کوئی نماز فرض نہیں کی گئی ہے لیکن اس درمیان میں تہجد کی کچھ رکعتیں پڑھنے کی ترغیب دی گئی ہے، اسی طرح فجر سے لے کر ظہر تک کے طویل وقفہ میں بھی کوئی نماز فرض نہیں کی گئی ہے، مگر اس درمیان میں " صلوٰۃ الضحی " کے عنوان سے کم سے کم دو اور زیادہ سے زیادہ جتنی ہو سکیں نفلی رکعتیں پڑھنے کی ترغیب دی گئی ہے، اگر یہ رکعتیں طلوع آفتاب کے تھوڑی ہی دیر کے بعد پڑھی جائیں تو ان کو چاشت کہا جاتا ہے۔ حضرت شاہ ولی اللہؒ نے ان کی حکمت بیان کرتے ہوئے جو کچھ لکھا ہے اس کا حاصل یہ ہے کہ: " دن (جو اہل عرب کے نزدیک صبح سے یعنی فجر کے وقت سے شروع ہو جاتا ہے اور جو چار چوتھائیوحں میں تقسیم ہے جن کو چار پہر کہتے ہیں) حکمت الٰہی کا تقاضا ہوا کہ دن کے ان چار پہروں میں سے کوئی پہر بھی نماز سے خالی نہ رہے، اس لئے پہلے پہر کے شروع میں نماز فجر فرض کی گئی اور تیسرے اور چوتھے پہر میں ظہر وہ عصر اور دوسرا پہر جو عوام الناس کی معاشی مشغولیتوں کی رعایت سے فرض نماز سے خالی رکھا گیا تھا اس میں نفل اور مستحب کے طور پر یہ " صلوٰۃ الضحیٰ " (نماز چاشت) مقرر کر دی گئی ہے، اور اس کے فضائل و برکات بیان کر کر کے اس کی ترغیب دی گئی ہے کہ جو بندگانِ خدا اپنے مشاغل سے وقت نکال کر اس وقت میں چند رکعتیں پڑھ سکیں وہ یہ سعادت حاصل کریں ..... پھر یہ " صلوٰۃ الضحیٰ " کم سے کم دو رکعت ہے اور اس سے زیادہ نفع بخش چار رکعت، اور اسے سے بھی افضل آٹھ رکعت "۔ (حجۃ اللہ البالغہ) اس تمہید کے بعد صلوۃ الضحی سے متعلق چند حدیثیں ذیل میں پڑھی جائیں: تشریح ..... مطلب یہ ہے کہ آدمی کو اپنے ہر جوڑ کی طرف سے شکرانہ کا جو صدقہ ہر روز صبخ کو ادا کرنا چاہیے چاشت کی دو رکعتیں پڑھنے سے ہو پوری طرح ادا ہو جاتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس مختصر شکرانہ کو اس کے ہر جوڑ کی طرف سے قبول فرما لیتا ہے، اور غالبا اس کی وجہ یہ بھی ہے کہ نماز ایسی عبادت ہے جس میں انسان کے سارے اعضاء اور اس کے تمام جوڑ اور اس کا ظاہر و باطن سب ہی شریک رہتے ہیں۔ واللہ اعلم۔
Top