معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 906
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فِي الْمُعْتَكِفِ « هُوَ يَعْكِفُ الذُّنُوبَ ، وَيُجْرَى لَهُ مِنَ الْحَسَنَاتِ كَعَامِلِ الْحَسَنَاتِ كُلِّهَا » (رواه ابن ماجة)
اعتکاف
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اعتکاف کرنے والے کے بارے میں فرمایا کہ وہ (اعتکاف کی وجہ سے مسجد میں مقید ہو جانے کی وجہ سے) گناہوں سے بچا رہتا ہے، اور اس کا نیکیوں کا حساب ساری نیکیاں کرنے والے بندے کی طرف جاری رہتا ہے، اور ن امہ اعمال میں لکھا جاتا رہتا ہے۔ (سنن ابن ماجہ)

تشریح
جب بندہ اعتکاف کی نیت سے اپنے کو مسجد میں مقید کر دیتا ہے تو اگرچہ وہ عبادت اور ذکر و تلاوت وغیرہ کے راستہ سے اپنی نیکیوں میں خوب اضافہ کرتا ہے لیکن بعض بہت بڑی نیکیوں سے وہ مجبور بھی ہو جاتا ہے۔ مثلاً وہ بیماروں کی عیادت اور خدمت نہیں کر سکتا، کسی میت کو غسل نہیں دے سکتا، جو اگر ثواب کے لیے اور اخلاص کے ساتھ ہو تو بہت بڑے اجر کا کام ہے، اسی طرح نماز جنازہ کی شرکت کے لیے نہیں نکل سکتا، میت کے ساتھ قبرستان نہیں جا سکتا۔ جس کے ایک ایک قدم پر گناہ معاف ہوتے ہیں اور نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔ لیکن اس حدیث میں اعتکاف والے کو بشارت سنائی گئی ہے ہے کہ اس کے حساب اور اس کی صحیفہ اعمال میں اللہ تعالیٰ کے حکم سے وہ سب نیکیاں بھی لکھی جاتی ہیں جن کے کرنے سے وہ اعتکاف کی وجہ سے مجبور ہو جاتا ہے، اور وہ ان کا عادی تھا ؎ کیا نصیب اللہ اکبر لوٹنے کی جائے ہے
Top