معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 908
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « صُومُوا لِرُؤْيَتِهِ وَأَفْطِرُوا لِرُؤْيَتِهِ ، فَإِنْ غُبِّيَ عَلَيْكُمْ فَأَكْمِلُوا عِدَّةَ شَعْبَانَ ثَلاَثِينَ »
رؤیتِ ہلال
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: چاند دیکھ کر روزے رکھو اور چاند دیکھ کر روزے چھوڑ دو، اور اگر (۲۹ تاریخ کو) چاند دکھائی نہ دے تو شعبان کی ۳۰ کی گنتی پوری کرو .... (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ رمضان کے شروع ہونے اور ختم ہونے کا دار و مدار رؤیت ہلال (یعنی چاند دکھائی دینے پر ہے .... صرف کسی حساب یا قرینہ و قیاس کی بناء پر اس کا حکم نہیں لگایا جا سکتا .... پھر رؤیت ہلال کے ثبوت کی ایک شکل تو یہ ہے کہ خود ہم نے اپنی آنکھوں سے اس کو دیکھا ہو، اور دوسری صورت یہ ہے کہ کسی دوسرے نے دیکھ کر ہم کو بتایا ہو اور وہ ہمارے نزدیک قابل اعتبار ہو۔ خود رسول اللہ ﷺ کے زمانے مبارک میں بھی کبھی کبھی ایسا ہوا ہے کہ آپ ﷺ نے کسی دیکھنے والے کی اطلاع اور شہادت پر رؤیت ہلال کو مان لیا، اور روزہ رکھنے یا عید کرنے کا حکم دے دیا۔ جیسا کہ آگے درج ہونے والی بعض احادیث سے معلوم ہو گا۔
Top