معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 936
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنَّ رَجُلً سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُبَاشَرَةِ لِلصَّائِمِ ، « فَرَخَّصَ لَهُ » ، وَأَتَاهُ آخَرُ ، فَسَأَلَهُ ، « فَنَهَاهُ » ، فَإِذَا الَّذِي رَخَّصَ لَهُ شَيْخٌ ، وَالَّذِي نَهَاهُ شَابٌّ. (رواه ابوداؤد)
کن چیزوں سے روزہ خراب نہیں ہوتا
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک صاحب رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ ﷺ سے روزے کی حالت میں بیوی کے ساتھ لیٹنے لپٹنے کے بارے میں سوال کیا (کہ اس کی گنجائش ہے یا نہیں) آپ ﷺ نے ان کو بتایا کہ گنجائش ہے، اور دوسرے ایک صاحب نے آ کر آپ ﷺ سے یہی سوال کیا تو آپ ﷺ نے ممانعت فرما دی (اور اجازت نہیں دی) تو جن کو آپ ﷺ نے گنجائش بتلائی تھی وہ بوڑھی عمر کے آدمی تھے اور جن کو ممانعت فرمائی وہ جواب تھے۔ (سنن ابی داؤد)

تشریح
فرق کی وجہ ظاہر ہے، جوان آدمی کے لیے چونکہ اس کا قوی خطرہ ہوتا ہے کہ نفس کی خواہش اس پر غالب آ جائے گی اور وہ روزہ خراب کر بیٹھے اس لیے آپ نے جوان سائل کو اجازت نہیں دی، اور بوڑھا آدمی چونکہ اس خطرے سے نسبتاً مامون ہوتا ہے اس لیے بوڑھے سائل کو آپ ﷺ نے رخصت اور گنجائش بتلا دی۔
Top