معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 941
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، اللَّهِ صَلَّى قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : « لِكُلِّ شَيْءٍ زَكَاةٌ ، وَزَكَاةُ الْجَسَدِ الصَّوْمُ » (رواه ابن ماجه)
نفلی روزے
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ہر چیز کی زکوٰۃ ہے (جس کے نکالنے سے وہ چیز پاک ہو جاتی ہے) اور جسم کی زکوٰۃ روزے ہیں۔ (سنن ابن ماجہ)

تشریح
نماز اور زکوٰۃ کی طرح روزوں کا ایک نصاب اور کورس تو اسلام کا رکن اور گویا شرط لازم قرار دی گئی ہے۔ جس کے بغیر کسی مسلمان کی زندگی اسلامی زندگی نہیں بن سکتی، اور وہ رمضان کے پورے مہینے کے روزے ہیں۔ اس کے علاوہ شریعت اسلام میں روحانی تربیت اور تزکیہ کے لیے اور اللہ تعالیٰ کا خاص تقرب حاصل کرنے کے لیے دوسری نفلی عبادات کی طرح نفلی روزوں کی بھی تعلیم دی گئی ہے، اور بعض خاص دنوں اور تاریخوں کی خاص فضیلتیں اور برکتیں بیان فرما کے ان کے روزوں کی خصوصی ترغیب دی گئی ہے۔ رسول اللہ ﷺ زبانی تعلیم و تلقین کے علاوہ اپنے عمل سے بھی امت کو ان نفلی روزوں کی ترغیب دیتے تھے، لیکن اسی کے ساتھ آپ ﷺ اس کی بھی پوری احتیاط فرماتے تھے کہ نفلی روزوں میں حد اعتدال سے آگے نہ بڑھیں، اور ان کا اہتمام اور پابندی فرض روزوں کی طرح نہ کریں، بلکہ حدود اللہ کا لحاظ رکھتے ہوئے اپنے فرائض کو فرائض کی طرح ادا کریں اور نوافل کو نوافل کے درجے میں رکھیں .... اس مختصر تمہید کے بعد اس سلسلے کی حدیثیں ذیل میں پڑھئے۔
Top