معارف الحدیث - کتاب الصوم - حدیث نمبر 958
عَنْ أَبِي قَتَادَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُئِلَ عَنْ صَوْمِ الِاثْنَيْنِ؟ فَقَالَ : « فِيهِ وُلِدْتُ وَفِيهِ أُنْزِلَ عَلَيَّ » (رواه مسلم)
خاص دنوں میں نفلی روزے
حضرت ابو قتادہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ سے پیر کے دن روزہ رکھنے کے بارے میں سوال کیا گیا، تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ: میں پیر ہی کے دن پیدا ہوا، اور پیر ہی کے دن سے مجھ پر قرآن کا نزول شروع ہوا۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ پیر کا دن بڑی برکت اور رحمت والا دن ہے، اسی دن میں تمہارے نبی ﷺ کی پیدائش ہوئی اور اسی دن کتاب اللہ کا نزول شروع ہوا، پھر اس دن کے روزے کا کیا پوچھنا! .... اس حدیث سے معلوم ہوا کہ آنحضرت ﷺ جو پیر کے دن (کبھی کبھی یا اکثر) روزہ رکھتےتھے تو اس کا ایک محرک تو وہ تھا جس کا اوپر کی حدیث میں ذکر آیا، یعنی یہ کہ " اس دن اعمال کی ایک پیشی ہوتی ہے اور آپ چاہتے تھے کہ اس پیشی کے دن آپ روزہ کی حالت میں ہوں "۔ اور دوسرا محرک اللہ تعالیٰ کی ان دو عظیم نعمتوں (ولادت اور وحی و نبوت) کے شکر کا جذبہ بھی تھا جو آپ ﷺ کو پیر ہی کے دن عطا ہوئیں اور جو ساری دنیا کے لیے بھی نعمت اور رحمت ہے .... وَمَا أَرْسَلْنَاكَ إِلَّا رَحْمَةً لِّلْعَالَمِينَ
Top