معارف الحدیث - کتاب الحج - حدیث نمبر 1002
عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ : طَافَ النَّبِيُّ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ ، عَلَى بَعِيرٍ ، يَسْتَلِمُ الرُّكْنَ ، بِمِحْجَنٍ. (رواه البخارى ومسلم)
حج کے اہم افعال و ارکان: مکہ میں داخلہ اور پہلا طواف
حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے کہ حجۃ الوداع میں رسول اللہ ﷺ نے اونٹ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف کیا۔ آپ ﷺ کے ہاتھ میں ایک خمدار چھڑی تھی اسی سے آپ حجر اسود کا استلام کرتے تھے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
اوپر صحیح مسلم کے حوالہ سے حضرت جابر ؓ کی جو روایت نقل کی گئی ہے اس میں رسول اللہ ﷺ کے طواف کے بارے میں یہ صریح الفاظ ہیں: ثُمَّ مَشَى عَلَى يَمِينِهِ، فَرَمَلَ ثَلَاثًا وَمَشَى أَرْبَعًا آپ ﷺ حجر اسود کا استلام کرنے کے بعد داہنی جانب کو چلے (اور طواف شروع کیا۔ پھر تین چکروں میں تو آپ نے رمل کیا اور چار چکر آپ نے اپنی عادی رفتار سے لگائے) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ نے طواف اپنے پاؤں پر چل کر کیا تھا۔ اور حضرت ابو ہریرہ ؓ کی اس روایت میں اونٹ پر سوار ہو کر طواف کا تذکرہ ہے۔ لیکن ان دونوں بیانوں میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے حجۃ الوداع میں مکہ معظمہ پہنچنے کے بعد پہلا طواف پیادہ پا کیا تھا۔ حضرت جابر ؓ نے اسی کا ذکر کیا ہے، اور اس کے بعد دسویں ذی الحجہ کو منیٰ سے مکہ آ کر جو طواف کیا تھا وہ اونٹ پر کیا تھا، تا کہ سوالات کرنے والے آپ سے سوالات کر سکیں، گویا آپ کی اونٹنی اس وقت آپ کے لیے منبر بنی ہوئی تھی، اور غالباًٍ اپنے عمل سے اس کا اظہار بھی مقصود تھا کہ خاص حالات میں سواری پر بھی طواف کیا جا سکتا ہے۔ واللہ اعلم۔
Top