معارف الحدیث - کتاب الحج - حدیث نمبر 1019
عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قُرْطٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ : « إِنَّ أَعْظَمَ الْأَيَّامِ عِنْدَ اللَّهِ يَوْمُ النَّحْرِ ، ثُمَّ يَوْمُ الْقَرِّ » . (قَالَ ثَوْرٌ وَهُوَ الْيَوْمُ الثَّانِي) قَالَ : وَقُرِّبَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَدَنَاتٌ خَمْسٌ أَوْ سِتٌّ فَطَفِقْنَ يَزْدَلِفْنَ إِلَيْهِ بِأَيَّتِهِنَّ يَبْدَأُ. (رواه ابوداؤد)
قربانی
عبداللہ بن قرط ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ کے نزدیک سب سے زیادہ عظمت والا دن یوم النحر (قربانی کا دن یعنی ۱۰ ذی الحجہ کا دن) ہے (یعنی یوم العرفہ کی طرح یوم النحر بھی بڑی عظمت والا دن ہے) اس کے بعد اس سے اگلا دن یوم القر (۱۱ ذی الحجہ) کا درجہ ہے (اس لیے قربانی جہاں تک ہو سکے ۱۰ ذی الحجہ کو کر لی جائے) اور کسی وجہ سے ۱۰ ذی الحجہ کو نہ کی جا سکے تو ۱۱ کو ضرور کر لی جائے۔ اس کے بعد (یعنی ۱۲ ذی الحجہ کو) اگر کی جائے تو ادا تو ہو جائے گی لیکن فضیلت کا کوئی درجہ ہاتھ نہ آئے گا) حدیث کے راوی عبداللہ بن قرط (رسول اللہ ﷺ کا یہ ارشاد نقل کرنے کے بعد اپنا یہ عجیب و غریب مشاہدہ) بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ پانچ یا چھ اونٹ قربانی کے لیے رسول اللہ ﷺ کے قریب لائے گئے تو ان میں سے ہر ایک آپ کے قریب ہونے کی کوشش کرتا تھا، تا کہ پہلے اسی کو آپ ذبح کریں۔ (سنن ابی داؤد)

تشریح
قربانی کی عام فضیلت اور اس کے بارے میں رسول اللہ ﷺ کی عام ہدایات " کتاب الصلوٰۃ " میں عیدالاضحیٰ کے بیان میں ذکر کی جا چکی ہیں، اور حجۃ الوداع میں رسول اللہ ﷺ نے خود اپنے دست مبارک سے ۶۳ اونٹوں کی، اور آپ کے حکم پر حضرت علی مرتضیٰ ؓ نے ۳۷ اونٹوں کی جو قربانی کی تھی، اس کا ذکر حجۃ الوداع کے بیان میں گزر چکا ہے، یہاں قربانی کے بارے میں صرف دو تین حدیثیں اور پڑھ لی جائیں۔ تشریح ..... اللہ تعالیٰ کو قدرت ہے کہ وہ جانوروں میں، بلکہ مٹی، پتھر جیسے جمادات میں حقائق جکا شعور پیدا کر دے۔ یہ ۵، ۶ اونٹ جو قربانی کے لیے رسول اللہ ﷺ کے قریب کئے گئے تھے ان میں اللہ تعالیٰ نے اس وقت یہ شعور پیدا فرما دیا تھا کہ اللہ کی راہ میں اس کے محبوب اور برگزیدہ رسول محمد ﷺ کے ہاتھ سے قربان ہونا ان کی کتنی بڑی خوش بختی ہے اس لیے ان میں سے ہر ایک اس خواہش کے ساتھ آپ سے قریب ہونا چاہتا تھا کہ پہلے آپ اسی کو ذبح کریں ؎ ہمہ آہوانِ صحرا سرِ خود نہادہ بر کف بہ اُمید آنکہ روزے بہ شکار خواہی آمد
Top