معارف الحدیث - کتاب الحج - حدیث نمبر 1034
عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ ، قَالَ : سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ : « إِنَّ اللهَ تَعَالَى سَمَّى الْمَدِينَةَ طَابَةَ » (رواه مسلم)
مدینہ طیبہ کی عظمت اور محبوبیت
حضرت جابر بن سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ہے، آپ ﷺ فرماتے تھے کہ: اللہ تعالیٰنے مدینہ کا نام " طابہ " رکھا ہے۔ (و صحیح مسلم)

تشریح
اکثر محدثین کا دستور ہے کہ وہ اپنی مؤلفات میں حج و عمرہ سے متعلق حدیثوں کے ساتھ " باب فضل مکہ " کے تحت مکہ معظمہ کی عظمت و فضیلت کی حدیثیں، اور انہی کے ساتھ " باب فضل مدینہ " کے تحت مدینہ طیبہ کی عظمت کی حدیثیں بھی درج کرتے ہیں۔ اس طریقہ کی پیروی کرتے ہوئے یہاں بھی پہلے مکہ معظمہ سے متعلق احادیث درج کی گئی ہیں اور اب مدینہ طیبہ سے متعلق درج کی جا رہی ہیں۔ تشریح ..... طابہ، طیبہ، اور طیّبہ ان تینوں کے معنی پاکیزہ اور خوشگوار کے ہیں۔ اللہ تعالیٰ نے اس کا نام رکھا اور اس کو ایسا ہی کر دیا، اس میں روحون کے لیے جو خوشگواری، جو سکون و اطمینان اور جو پاکیزگی ہے وہ بس اسی کا حصہ ہے۔
Top