معارف الحدیث - کتاب الحج - حدیث نمبر 1041
عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَنْ اسْتَطَاعَ أَنْ يَمُوتَ بِالمَدِينَةِ فَلْيَمُتْ بِهَا ، فَإِنِّي أَشْفَعُ لِمَنْ يَمُوتُ بِهَا. (رواه احمد والترمذى)
مدینہ طیبہ کی عظمت اور محبوبیت
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ: جو اس کی کوشش کر سکے کہ مدینہ میں اس کی موت ہو تو اس کو چاہئے کہ وہ (اس کی کوشش کرے، اور) مدینہ میں مرے۔ میں ان لوگوں کی ضرور شفاعت کروں گا جو مدینہ میں مریں گے (اور وہاں دفن ہوں گے)۔ (مسند احمد، جامع ترمذی)

تشریح
ظاہر ہے کہ یہ بات کہ موت فلاں جگہ آئے، کسی کے اختیار میں نہیں ہے۔ تاہم بندہ اس کی آرزو اور دعا کر سکتا ہے اور کسی درجہ میں اس کی کوشش بھی کر سکتا ہے۔ مثلاً یہ کہ جس جگہ مرنا چاہے وہیں جا کر پڑ جائے، اگر قضا و قدر کا فیصلہ خلاف نہیں ہے، تو موت وہیں آئے گی ....... بہر حال حدیث کا مدعا یہی ہے کہ جو شخص یہ سعادت حاصل کرنا چاہے، وہ اس کے لیے اپنے امکان کی حد تک کوشش کرے، اخلاص کے ساتھ کوشش کرنے والوں کی اللہ تعالیٰ بھی مدد کرتا ہے۔
Top