معارف الحدیث - کتاب الحج - حدیث نمبر 971
عَنِ ابْنِ عُمَرَ ، قَالَ : قَامَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ : يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا يُوجِبُ الْحَجَّ؟ قَالَ : « الزَّادُ وَالرَّاحِلَةُ » (رواه الترمذى وابن ماجه)
حج کی فرضیت اور فضیلت
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا، اور اس نے پوچھا کہ: کیا چیز حج کو واجب کر دیتی ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: سامان سفر اور سواری۔ (جامع ترمذی، سنن ابن ماجہ)

تشریح
قرآن مجید میں فرضیت حج کی شرط کے طور پر " مَنِ اسْتَطَاعَ إِلَيْهِ سَبِيلًا " فرمایا گیا ہے، یعنی حج ان لوگوں پر فرض ہے جو سفر کر کے مکہ معظمہ تک پہنچنے کی استطاعت رکھتے ہوں .... اس میں جو اجمالی ہے غالباً سوال کرنے والے صحابی نے اس کی وضاحت چاہی اور دریافت کیا کہ اس کی استطاعت کا متعین معیار کیا ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا کہ: ایک تو سواری کا انتظام ہو جس میں مکہ معظمہ تک سفر کیا جا سکے اور اس کے علاوہ کھانے پینے جیسی ضروریات کے لیے اتنا سرمایہ ہو جو اس زمانہ سفر کے گزارے کے لیے کافی ہو .... فقہائے کرام نے اس گزارے میں ان لوگوں کے گزارے کو بھی شامل کیا ہے جن کی کفالت جانے والے کے ذمہ ہو۔
Top