معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1065
عَنْ أَنَسٍ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى شَجَرَةٍ يَابِسَةِ الوَرَقِ فَضَرَبَهَا بِعَصَاهُ فَتَنَاثَرَ الوَرَقُ، فَقَالَ: إِنَّ الحَمْدُ لِلَّهِ وَسُبْحَانَ اللهِ وَلاَ إِلَهَ إِلاَّ اللَّهُ وَاللَّهُ أَكْبَرُ لَتُسَاقِطُ مِنْ ذُنُوبِ العَبْدِ كَمَا تَسَاقَطَ وَرَقُ هَذِهِ الشَّجَرَةِ. (رواه الترمذى)
کلمات ذِکر اور ان کی فضیلت و برکت
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ ایک ایسے درضت کے پاس سے گزرے جس کے پتے سوکھ چکے تھے، آپ ﷺ نے اس پر اپنا عصائے مبارک مارا تو اس کے سوکھے پتے جھڑ پڑے (اور ساتھ والوں نے وہ منظر دیکھا) پھر آپ ﷺ نے فرمایا کہ: یہ کلمے: "سُبْحَانَ اللهِ، وَالْحَمْدُ لِلَّهِ، وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ، وَاللهُ أَكْبَرُ" بندے کے گناہوں کو اس طرح جھاڑ دیتے ہیں جس طرح تم نے اس درخت کے پتے جھڑتے دیکھے۔ (جامع ترمذی)

تشریح
نیک اعمال کی اس خاصیت کا ذکر قرآن مجید میں بھی فرمایا گیا ہے کہ ان کی برکت اور تاثیر سے گناہ مِٹ جاتے ہیں۔ ارشاد ہے: "اِنَّ الْحَسَنٰتِ يُذْهِبْنَ السَّيِّاٰتِ " (یقینی بات ہے کہ نیکیاں گناہوں کا صفایا کر دیتی ہیں)۔ احادیث میں رسول اللہ ﷺ نے نماز اور صدقہ وغیرہ بہت سے اعمالِ صالحہ کی اس تاثیر کا خصوصیت سے بیان فرمایا ہے۔ اس حدیث میں آپ ﷺ نے ان چار کلموں کی یہ تاثیر بیان فرمائی اور درخت کے سوکھے پتے عصا کی ایک ضرب سے جھاڑ کے صحابہ کرامؓ کو اس کا ایک نمونہ بھی دکھایا۔ اللہ تعالیٰ ان حقیقتوں کا یقین نصیب فرمائے، اور ان کلموں کی عظمت و تاثیر سے استفادہ کی توفیق دے۔
Top