معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1077
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَا أَدُلُّكَ عَلَى كَلِمَةٍ مِنْ تَحْتِ الْعَرْشِ مِنْ كَنْزِ الْجَنَّةِ لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ، يَقُولُ اللهُ تَعَالَى: أَسْلَمَ عَبْدِي وَاسْتَسْلَمَ " (رواه البيهقى فى الدعوات الكبير)
لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ کی خاص فضیلت
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا: "میں تم کو وہ کلمہ بتاؤں جو عرش کے نیچے سے اُترا ہے اور خزانہ جنت میں سے ہے، وہ ہے "لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ" (جب بندہ دل سے یہ کلمہ پڑھتا ہے تو) اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ: "یہ بندہ (اپنی انانیت سے دستبردار ہو کر) میرا تابعدار اور بالکل فرمانبردار ہو گیا۔" (دعوات کبیر للبیہقی)

تشریح
اس حدیث میں کلمہ "لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ" کو "مِنْ كَنْزِ الْجَنَّةِ" کے علاوہ "مِنْ تَحْتِ الْعَرْشِ" بھی فرمایا گیا ہے۔ یہ بھی دراصل اس کلمہ کی عظمت کے اظہار کا ایک عنوان ہے، اور مطلب یہ ہے کہ مجھ پر اس کا نزول عرشِ الہٰی سے ہوا ہے۔ واللہ اعلم۔ فائدہ ........ بعض مشائخ طریقت کا ارشاد ہے کہ: "جس طرح شرکِ جلی و خفی اور قلب نفس کی دوسری کدورتیں دور کرنے اور ایمان و معرفت کا نور حاصل کرنے میں کلمہ "لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ" خاص اثر کرتا ہے۔ اسی طرح عملی زندگی درست کرنے یعنی معصیات اور منکرات سے بچنے اور نیکی کی راہ پر چلنے میں یہ کلمہ "لَا حَوْلَ وَلَا قُوَّةَ إِلَّا بِاللهِ" خاص اثر رکھتا ہے۔"
Top