معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1086
عَنِ ابْنِ عُمَرَ " لَا حَسَدَ إِلَّا فِي اثْنَتَيْنِ: رَجُلٌ آتَاهُ اللهُ الْقُرْآنَ فَهُوَ يَقُومُ بِهِ آنَاءَ اللَّيْلِ، وَآنَاءَ النَّهَارِ، وَرَجُلٌ آتَاهُ اللهُ مَالًا، فَهُوَ يُنْفِقُهُ آنَاءَ اللَّيْلِ، وَآنَاءَ النَّهَارِ " (رواه البخارى ومسلم)
حامل قرآن پر رشک برحق
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ صرف دو آدمی قابل رشک ہیں۔ (اور ان پر رشک آنا برحق ہے) ایک وہ جس کو اللہ نے قرآن کی نعمت عطا فرمائی پھر وہ دن اور رات کے اوقات میں اس میں لگا رہتا ہے.اور دوسرا وہ خوش نصیب آدمی جس کو اللہ نے مال و دولت سے نوازا،اور وہ دن اور رات کے اوقات میں راہ خدا میں اس کو خرچ کرتا رہتا ہے۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
دن اور رات میں قرآن پاک میں مشغول ہونے اور رہنے کی مختلف شکلیں ہو سکتی ہیں۔ ایک یہ کہ اس کے سیکھنے سکھانے میں لگا رہتا ہے۔ دوسرے یہ کہ نماز میں اور بیرونِ نماز اس کی تلاوت کرتا رہتا ہے۔ تیسرے یہ کہ فکر و اہتمام کے ساتھ اس کے احکام و ہدایات پر عمل کرتا رہتا ہے۔ حدیث کے الفاظ: فَهُوَ يَقُومُ بِهِ آنَاءَ اللَّيْلِ، وَآنَاءَ النَّهَارِ اس طرح کی سب شکلوں پر حاوی ہیں۔ قرآن پاک کی عظیم نعمت کا شکر یہی ہے کہ بندہ اس کو اپنا شغل اور اپنی زندگی کا دستور بنا لے۔
Top