معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1110
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ النَّبِىَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ رَجُلاً يَقْرَأُ: قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ اللَّهُ الصَّمَدُ فَقَالَ: وَجَبَتْ. قُلْتُ: مَا وَجَبَتْ؟ قَالَ: الجَنَّةُ. (رواه مالك والترمذى والنسائى)
سورہ زلزال ، سورہ کافرون ، سورہ اخلاص
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو "قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ" پڑھتے ہوئے سنا تو آپ ﷺ نے فرمایا: "اس کے لئے واجب ہو گئی ہے" میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! کیا چیز واجب ہو گئی؟ آپ ﷺ نے فرمایا: "جنت"۔ (موطا امام مالک، جامع ترمذی، سنن نسائی)

تشریح
صحابہ کرام ؓ جنہوں نے تعلیم و تربیت براہِ راست رسول اللہ ﷺ سے حاصل کی تھی اور جو ہر عمل میں آپ ﷺ کی تقلید اور پیروی کے حریص تھے، ظاہر ہے کہ جب وہ قرآنِ پاک کی اور خاص کر ان سورتوں اور آیتوں کی تلاوت کرتے ہوں گے جن میں اللہ کی توحید اور صفات کا بیان نہایت موثر انداز میں کیا گیا ہے تو دوسروں کو بھی صاف محسوس ہوتا ہو گا کہ یہ ان کے دل کا حال ہے اور ان کی زبان پر اللہ بول رہا ہے۔ اس حدیث میں جن صحابیؓ کے (قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ) پڑھنے کا ذکر ہے ان کا حال اس وقت یہی ہو گا اور حضور ﷺ کو محسوس ہوا ہو گا کہ یہ پوری ایمانی کیفیت اور ایمانی ذوق کے ساتھ (قُلْ هُوَ اللّٰهُ اَحَدٌ) پڑھ رہے ہیں۔ ایسے شخص کے لئے جنت واجب ہونے میں کیا شبہ ہے۔ اللہ تعالیٰ اس نعمت کا کچھ حصہ ہم کم نصیبوں کو بھی نصیب فرمائے۔
Top