معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1140
عَنْ فَضَالَةَ بْنَ عُبَيْدٍ قَالَ: سَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يَدْعُو فِي صَلَاتِهِ لَمْ يَحْمَدِ اللَّهَ، وَلَمْ يُصَلِّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «عَجِلَ هَذَا»، ثُمَّ دَعَاهُ فَقَالَ لَهُ: - أَوْ لِغَيْرِهِ - «إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ، فَلْيَبْدَأْ بِتَمْجِيدِ رَبِّهِ، وَالثَّنَاءِ عَلَيْهِ، ثُمَّ يُصَلِّي عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ يَدْعُو بَعْدُ بِمَا شَاءَ» (رواه الترمذى وابوداؤد و النسائى)
دُعا سے پہلے حمد و صلوٰۃ
فضالہ بن عبید راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو سنا اس نے نماز میں دعا کی جس میں نہ اللہ کی حمد کی نہ نبی ﷺ پر درود بھیجا تو حضور ﷺ نے فرمایا کہ: اس آدمی نے دعا میں جلد بازی کی۔ پھر آپ ﷺ نے اس کو بلایا اور اس سے یا اس کی موجودگی میں دوسرے آدمی کو مخاطب کر کے آپ ﷺ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو (دعا کرنے سے پہلے) اس کو چاہئے کہ اللہ کی حمد و ثناء کرے، پھر اس کے رسول ﷺ پر درود بھیجے، اس کے بعد جو چاہے اللہ سے مانگے۔ (جامع ترمذی، سنن ابی داؤد، سنن نسائی)
Top