معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1146
عَنِ الْعِرْبَاضِ بْنِ سَارِيَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ صَلَّى صَلَاةَ فَرِيضَةٍ فَلَهُ دَعْوَةٌ مُسْتَجَابَةٌ، وَمَنْ خَتَمَ الْقُرْآنَ فَلَهُ دَعْوَةٌ مُسْتَجَابَةٌ» (رواه الطبرانى فى الكبير)
قبولیت دُعا کے خاص احوال و اوقات
حضرت عرباص بن ساریہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "جو بندہ فرض نماز پڑھے (اور اس کے بعد دل سے دعا کرے) تو اس کی دعا قبول ہو گی، اسی طرح جو آدمی قرآن مجید ختم کرے (اور دعا کرے) تو اس کی دعا بھی قبول ہو گی "۔ (معجم کبیر للطبرانی)

تشریح
دُعا کی قبولیت میں بنیادی دخل تو اللہ تعالیٰ کے ساتھ دعا کرنے والے کے تعلق اور اس کی اندرونی کیفیت کو ہوتا ہے جس کو قرآن مجید میں "اضطرار" اور "ابتہال" سے تعبیر فرمایا گیا ہے۔ اس کے علاوہ کچھ خاص احوال اور اوقات بھی ایسے ہوتے ہیں جن میں اللہ تعالیٰ کی رحمت و عنایت کی خاص طور سے امید کی جاتی ہے۔ مندرجہ ذٰل حدیثوں میں رسول اللہ ﷺ نے ان احوال و اوقات کی خاص طور سے نشاندہی فرمائی ہے۔ تشریح ..... نماز اور خاص کر فرض نماز میں اور قرآن پاک کی تلاوت کے وقت بندہ اللہ تعالیٰ سے قریب تر اور اس سے ہم کلام ہوتا ہے، بشرطیکہ نماز اور تلاوت کی صرف صورت نہ ہو، بلکہ حقیقت ہو۔ گویا یہ دونوں عمل بندہ مومن کی معراج ہیں۔ پس ان دونوں کے ختم پر بندہ اللہ تعالیٰ سے جو دعا کرے وہ اس کی مستحق ہے کہ رحمتِ الٰہی خود آگے بڑھ کے اس کا استقبال کرے۔
Top