معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1156
عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: فَقَدْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً مِنَ الْفِرَاشِ فَالْتَمَسْتُهُ فَوَقَعَتْ يَدِي عَلَى بَطْنِ قَدَمَيْهِ وَهُوَ فِي الْمَسْجِدِ وَهُمَا مَنْصُوبَتَانِ وَهُوَ يَقُولُ: «اللهُمَّ أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ، وَبِمُعَافَاتِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ» (رواه مسلم)
رکوع و سجود کی دعائیں
حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے روایت ہے کہ ایک رات کو (میری آنکھ کھلی تو) میں نے رسول اللہ ﷺ کو بستر پر نہ پایا، پس میں (اندھیرے میں) آپ ﷺ کو ٹٹولنے لگی تو میرا ہاتھ آپ کے پاؤں کے تلوؤں پر پڑا، اس وقت آپ ﷺ سجدے میں تھے اور آپ ﷺ کے دونوں پاؤں کھڑے تھے (جیسے کہ سجدے کی حالت میں ہوتے ہیں) اور آپ ﷺ اللہ تعالیٰ کے حضور میں عرض کر رہے تھے: "اللهُمَّ أَعُوذُ بِرِضَاكَ الخ" (اے میرے اللہ! میں تیری ناراضگی سے تیری رضامندی کی پناہ لیتا ہوں، اور تیری سزا سے تیری معافی کی پناہ لیتا ہوں اور تیری پکڑ سے تیری پناہ لیتا ہوں، میں تیری ثنا و صفت پوری طرح بیا نہیں کر سکتا (بس یہی کہہ سکتا ہوں کہ) تو ویسا ہی ہے جیسا کہ تو نے اپنی ذاتِ اقدس کے بارے میں بتلایا ہے۔ (صحیح مسلم)
Top