معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1158
عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: إِنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَدْعُو فِي الصَّلاَةِ يَقُوْلُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ المَحْيَا، وَفِتْنَةِ المَمَاتِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ المَأْثَمِ وَالمَغْرَمِ " (رواه البخارى ومسلم)
قعدہ اخیرہ کی بعض دعائیں
حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نما زمیں یہ دعا بھی کرتے تھے: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ الخ" (اے اللہ! میں تیری پناہ لیتا ہوں قبر کے عذاب سے اور دجال کے فتنہ سے اور زندگی اور موت کے سارے فتنوں سے اور گناہ کے ہر کام سے اور قرضہ کے بار سے)۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
صحیح مسلم میں حضرت عائشہ صدیقہ ؓ کی اس حدیث کے ساتھ متصلاً حضرت ابو ہریرہ ؓ کی روایت سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ: قعدہ اخیرہ میں تشہد کے بعد عذابِ نار، عذابِ قبر، فتنہ دجال اور زندگی اور موت کے سارے فتنوں سے اللہ کی پناہ مانگنی چاہئے۔ حضرت ابو ہریرہ ؓ کی اس حدیث سے یہ بات متعین ہو گئی کہ یہ دعا آخری قعدہ میں سلام سے پہلے کی جائے۔ حضرت ابو ہریرہ کی یہ حدیث صحیح مسلم ہی کے حوالہ سے معارف جلد سوم میں ذکر کی جا چکی ہے۔
Top