معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1173
عَنْ ابْنَ عُمَرَ قَالَ: لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَعُ هَؤُلَاءِ الدَّعَوَاتِ، حِينَ يُمْسِي، وَحِينَ يُصْبِحُ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَفْوَ وَالْعَافِيَةَ فِي دِينِي وَدُنْيَايَ وَأَهْلِي وَمَالِي، اللَّهُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِي وَآمِنْ رَوْعَاتِي، اللَّهُمَّ احْفَظْنِي مِنْ بَيْنِ يَدَيَّ، وَمِنْ خَلْفِي، وَعَنْ يَمِينِي، وَعَنْ شِمَالِي، وَمِنْ فَوْقِي، وَأَعُوذُ بِعَظَمَتِكَ أَنْ أُغْتَالَ مِنْ تَحْتِي» (رواه ابوداؤد)
صبح و شام کی دعائیں
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ جب شام یا صبح ہوتی تو رسول اللہ ﷺ یہ دعا ضرور کرتے تھے: "اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْعَافِيَةَ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ الخ" (اے اللہ! میں تجھ سے دنیا اور آخرت میں معافی اور عافیت کا طالب و سائل ہوں۔ اے میرے اللہ! میں اپنے دین اور دنیا اور اپنے اہل و عیال اور مال کے بارے میں معافی اور عافیت کا طلب گار ہوں۔ اے اللہ! میری شرم و عار والی باتوں کی پردہ داری فرما۔ میرے دل کی گھبراہٹ اور تشویشات دور فرما کر مجھے امن و اطمینان نصیب فرما۔ اے اللہ! میری حفاظت فرما میرے آگے سے اور پیچھے سے اور میرے دائیں بائیں اور میری اوپر کی جانب سے اور میں تیری پناہ چاہتا ہوں۔ اس بات سے کہ نیچے کی جانب سے مجھ پر کوئی آفت آئے، مجھے ہمیشہ اس سے محفوظ رکھ۔ (سنن ابی داؤد)

تشریح
رسول اللہ ﷺ کی صبح شام کی دعاؤں میں یہ دعا بھی بڑی جامع ہے، انسانی ضرورت کا کوئی گوشہ ایسا نہیں جو ان چند الفاظ میں نہ آ گیا ہو۔ اللہ تعالیٰ قدر شناسی عطا فرمائے اور عمل کی توفیق دے۔
Top