معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1183
عَنِ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ: قَالَ لِىْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا أَتَيْتَ مَضْجَعَكَ، فَتَوَضَّأْ وُضُوءَكَ لِلصَّلاَةِ، ثُمَّ اضْطَجِعْ عَلَى شِقِّكَ الأَيْمَنِ، ثُمَّ قُلْ: اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْكَ، وَفَوَّضْتُ أَمْرِي إِلَيْكَ، وَأَلْجَأْتُ ظَهْرِي إِلَيْكَ، رَغْبَةً وَرَهْبَةً إِلَيْكَ، لاَ مَلْجَأَ وَلاَ مَنْجَا مِنْكَ إِلَّا إِلَيْكَ، اللَّهُمَّ آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، وَبِنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ، فَإِنْ مُتَّ مِنْ لَيْلَتِكَ، فَأَنْتَ عَلَى الفِطْرَةِ، وَاجْعَلْهُنَّ آخِرَ مَا تَتَكَلَّمُ بِهِ ". قَالَ: فَرَدَّدْتُهَا عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا بَلَغْتُ: اللَّهُمَّ آمَنْتُ بِكِتَابِكَ الَّذِي أَنْزَلْتَ، قُلْتُ: وَرَسُولِكَ، قَالَ: «لاَ، وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ» (رواه البخارى ومسلم)
خاص سونے کے وقت کی دعائیں
حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ان سے فرمایا: "جب تم بستر پر سونے کا ارادہ کرو تو پہلے وضو کرو (جس طرح نماز کے لئے وضو کرتے ہو) پھر اپنی داہنی کروٹ پر لیٹ جاؤ اور اللہ تعالیٰ کی بارگاہ میں عرض کرو: "اللَّهُمَّ أَسْلَمْتُ وَجْهِي إِلَيْكَتا وَنَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ" (اے اللہ! میں نے اپنی ہستی کو بالکل تیرے سپرد کر دیا اور اپنے سب امور تیرے حوالہ کر دئیے اور تجھ ہی کو اپنا پشت بناہ بنا دیا، یا تیرے جلال سے ڈرتے ہوئے اور تیرے رحم و کرم کی طلب و امید کرتے ہوئے میرے مولا تیرے سوا کوئی جائے پناہ اور بچاؤ کی جگہ نہیں، میں ایمان لایا تیری مقدس کتاب پر جو توے نازل فرمائی اور تیرے نبیﷺ پاک پر جن کو تو نے پیغمبر بنا کر بھیجا) آپ نے یہ دعا تلقین فرمانے کے بعد براء بن عازب سے ارشاد فرمایا کہ "رات کو سونے سے پہلے یہ دعا تمہارا آخری بول ہو، یعنی اس دعا کے بعد کوئی بات نہ کرو اور بس سو جاؤ، اگر اللہ کے حکم سے اسی حال میں تم کو موت آ گئی تو تمہاری موت بڑی مبارک اور دین فطرت پر ہو گی۔ براء بن عازبؓ کہتے ہیں کہ میں حضور کے سامنے ہی اس دعا کو یاد کرنے لگا تو میں نے آخری جملہ میں "نَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ" کی جگہ "بِرَسُوْلِكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ" کہا (جو بالکل اس کے ہم معنی تھا، صرف ایک لفظ کا فرق تھا) تو آپ ﷺ نے فرمایا: "نَبِيِّكَ الَّذِي أَرْسَلْتَ" کہو۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
اس دعا میں اللہ پر اعتماد اور تسلیم و تفویض کی روح بھری ہوئی ہے، اور ساتھ ہی ایمان کی تجدید بھی ہے۔ اس مضمون کے لئے دنیا کا بڑے سے بڑا ادیب بھی اس سے بہتر الفاظ تلاش نہیں کر سکتا۔ بلاشبہ یہ دعا بھی رسول اللہ ﷺ کی معجزانہ دعاؤں میں سے ہے۔
Top