معارف الحدیث - کتاب الاذکار والدعوات - حدیث نمبر 1194
عَنْ أَنَسٍ قَالَ: " كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا خَرَجَ مِنَ الْخَلَاءِ، قَالَ: «الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَذْهَبَ عَنِّي الْأَذَى وَعَافَانِي» (رواه ابن ماجه)
استنجا کے وقت کی دعائیں
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ جب حاجت سے فارغ ہو کر بیت الخلاء سے باہر آتے تو کہتے: "الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَذْهَبَ عَنِّي الْأَذَى وَعَافَانِي" (حمد و شکر اس اللہ کے لئے جس نے میرے اندر سے گندگی اور تکلیف والی چیز دور فرما دی اور مجھے عافیت و راحت دی)۔ (سنن ابن ماجہ)

تشریح
پیشاب یا پاخانہ خدانخواستہ رک جائے اور فطری طریقے سے خارج نہ ہو تو اللہ کی پناہ! کیسی تکلیف ہوتی ہے اور اس کے خارج کرنے کے لئے اسپتالوں میں کیا کیا تدبیریں کی جاتی ہیں اگر بندہ اس کا دھیان کرے تو محسوس ہو کرے گا کہ فطری طریقے سے پیشاب یا پاخانہ کا خارج ہونا اللہ تعالیٰ کی کتنی بڑی نعمت اور کتنا عظیم احسان ہے۔ رسول اللہ ﷺ اسی احساس اور دھیان کے تحت اس موقع پر اس کلمہ کے ذریعہ اللہ کی حمد اور اس کا شکر ادا کرتے تھے: "الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَذْهَبَ عَنِّي الْأَذَى وَعَافَانِي" سبحان اللہ! کیسی برمحل اور کتنی عارفانہ دعا ہے۔
Top